ڈاکٹر کی لاپرواہی سے کمسن لڑکی کی مبینہ موت کے خلاف احتجاج

جگتیال /26 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) شہر جگتیال میں گذشتہ رات پیش آئے واقعہ میں ایک خانگی نرسنگ ہوم کے ڈاکٹر کی لاپرواہی سے لڑکی کی موت واقع ہوگئی جس کے خلاف لڑکی کے رشتہ دار اور دیہاتوں نے حالت برہمی میں دواخانے پر حملہ کردیا اور بڑے پیمانے پر فرنیچر کو نقصان پہونچاتے ہوئے دواخانے کے باہر ڈال کر آگ لگادی ۔ پولیس بے بس اور خاموش تماشہ دیکھتی رہی ۔ تفصیلات کے بموجب شہر جگیتال کے تحصیل چوراستے کے قریب واقع بچوں کا ایک خانگی ہاسپٹل میں دھرم پوری منڈل کے چنہ پور موضع کے نائب سرپنچ مادھوی کی چھ سالہ لڑکی ہرشیتہ کی طبعیت بگڑ جانے پر 21 فروری کو دواخانے میں شریک کیا گیا تھا جہاں پر ڈاکٹر نے علاج جاری رکھا کل اچانک طبعیت مزید بگڑ جانے پر حیدرآباد رین بو ہاسپٹل لے جانے کیلئے کہا گیا ۔ لڑکی کو حیدرآباد منتقل کررہے تھے کہ دواخانے پہونچنے تک لڑکی نے دم توڑ دیا ۔ وہاں کے ڈاکٹرس نے لڑکی کو دیکھ کر مردہ قرار دیا ۔ نعش کو واپس لیکر جگتیال پہونچکر ڈاکٹر کی لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر سیکڑوں نوجوانوں نے دواخانے پر حملہ کردیا ۔ دواخانے کے دروازے اور شیشے فرنیچر کو نقصان پہونچایا اور فرنیچر اور میڈیکل کے ادویات کو سڑک پر ڈالکر آگ لگادی ۔ رات 10.30 بجے سے تقریباً 2 بجے تک نعش کو لیکر ہاسپٹل کے روبرو احتجاج کئے اور ڈاکٹر سے باہر آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کے خلاف نعرے بلند کئے ۔

اطلاع ملتے ہی جگتیال ڈی ایس پی پرمیشور ریڈی اور سرکل انسپکٹر نریش ریڈی نے پولیس جمعیت کے ساتھ پہونچ گئے ۔ لیکن برہم نوجوانوں نے پولیس کی ایک نہیں سنی ۔ آگ بجھانے کیلئے فائر انجن کو طلب کیا گیا لیکن فائر انجن کو آگ بجھانے نہیں دیا گیا ۔ سرکل انسپکٹر اور ڈی ایس پی نے حالات کو دیکھتے ہوئے جگیتال ڈیویژن کی تقریباً پولیس کو طلب کرلیا کورٹلہ سرکل انسپکٹر گولہ پلی ، ملیال ، دھرم پوری وغیرہ سے پولیس پہونچ گئی ۔ سارا علاقہ پولیس چھاونی میں تبدیل ہوگیا ۔ نریش کمار سرکل انسپکٹر نے احتجاجیوں کو بہت سمجھانے کی کوشش کی ۔ ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بات کہی لیکن احتجاجی نے ڈاکٹر کو لانے کی مانگ کرنے لگے اور پولیس نے خفیہ ویڈیو گرافی بھی کئے رات ایک بجے پولیس نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے ۔ تقریباً رات 2 بجے پولیس نے ایک مقدمہ درج رجسٹر کرتے ہوئے نعش کو بعد پنچنامہ پوسٹ مارٹم کیلئے ایریا ہاسپٹل جگتیال منتقل کئے ۔ آج صبح رشتہ داروں نے نعش کو لیکر راستہ روکو احتجاج کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ پولیس نے سمجھا کر انہیں بھیج دیا جگیتال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر ایک ہاسپٹل پر حملہ کیا گیا ۔