یلاریڈی ۔ یکم ۔ فبروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ڈاکرا گروپ خواتین کو بلاسودی قرضہ جات دینے کی عہدیدار بات کررہے ہیں اور ان قرضہ جات پر سود بھی وصول کیجارہی ہے ۔ جس سے خواتین گروپ کو زائد بوجھ عائد کیا جارہا ہے ۔ قرض جاری کرتے وقت بلاسودی بتایا گیا اور اب اس قرض پر سود لگایا جانا ایک طرح کا دھوکہ ہے، گروپ خواتین کہہ رہے ہیں ۔ یلاریڈی منڈل میں موجود 879 گروپ خواتین کو سال 2015 – 16 معاشی سال کے جنوری تک پانچ کروڑ روپئے کے قرص بنکوں کے ذریعہ دیئے گئے ۔ اس طرح نسواں ندھی کے ذریعہ چھ کروڑ 50 لاکھ روپئے قرض دیئے گئے ۔ جس کیلئے 25 لاکھ 50 ہزار روپئے رقم خواتین گروپوں نے جمع کروائے لیکن حکومت کی طرف سے آنے والے سود رعایتی میں خلل پر خواتین گروپ کے لئے گئے قرض کو ایک روپئے 40 پیسے سود ادا کررہے ہیں ۔ اندرا کرانتی عہدیداروں کا کہنا ہیکہ سود کے رعایتی رقم کہیں نہیں جائیں گی تاخیر سے مگر کھاتوں میں جمع کردی جائے گی ۔ اس کے علاوہ زائد قرض دینے کی بات کررہے ہیں لیکن اب تک بینک عہدیدار پانچ لاکھ سے زائد رقم قرض نہیں دے رہے ہیں ۔ پانچ لاکھ سے زائد کے قرض کو 25 پیسے سود عائد کرنے کے اہل نہیں سمجھا جائے گا کہہ کر عہدیدار کہہ رہے ہیں ۔ اسی لئے بینکرس پانچ لاکھ روپئے سے زائد قرض دینے کیلئے آگے نہیں آرہے ہیں ۔ لئے گئے قرض پر حکومت کو سود ادا کرنا ہے جو یہ نہیں کررہی ہے جس سے بلاسودی قرض کے نام پر لئے گئے قرض پر سود بینک والے وصول کرنے پر ڈاکرا گروپ خواتین تشویش کا اظہار کررہے ہیں ۔ اس طرح غریب گروپ خواتین سے بلاسودی قرض پر درمیان میں سے سود وصول کرنا ڈاکرا گروپ خواتین کے ساتھ ایک طرح کا دھوکہ ہے ۔ اگر پہلے ہی بتادیا ہوتا تو گروپ خواتین قرض سے دور رہنے کیلئے انہیں اب سود وصول کرتے ہوئے پریشان کیا جارہا ہے ۔