کریم نگر ۔17اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) خشک سالی زرعی شعبہ میں بحران کے دوران کسانوں کے بڑھتے ہوئے خودکشی کے واقعات میں کمی آسکتی ہے بالکل ہی روک بھی دیا جاسکتا ہے ۔ اس سلسلہ میں کسانوں کو دودھ دینے والے مویشی گائے ‘ بھینس پالنے اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی ترغیب حوصلہ افزائی کی کوشش کو کریم نگر ڈائری کی جانب سے اولین توجہ دی جارہی ہے ۔ کریم نگر ڈائری چیرمین چیلمیڈہ راجشیور راؤ نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں ڈائری سوسائٹیز کے ذریعہ دودھ کی پیداوار کے مقامات ہیں وہاں کسانوں کے خودکشی کے واقعات نہیں ہورہے ہیں ۔ کریم نگر ڈائری ضلع میں دودھ دینے والے مویشیوں صنعت میں توسیع وسعت کی کوشش کررہی ہے تاکہ زرعی شعبہ کے بحران کے وقت زراعت سے متعلقہ شعبہ ‘ افزائش مویشی ‘بھیڑ بکریوں کی افزائش سے کسانوں کی مالی معاشی حالت کی پریشانی نہیں ہوگی۔ آج 50ہزار کسان کریم نگر ڈائری کے رکن ہیں ‘ ان کسانوں کے خاندان ہرماہ 20سے 30ہزار روپئے تک دودھ کی پیداوار سے حاصل کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان مقامات پر کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں کمی ہے ۔ 2015 میں کریم نگر ڈائری ایک لاکھ لیٹر دودھ کی پیدوار اور فروخت کو اب ایک لاکھ 76ہزار لیٹر روزانہ کسانوں سے دودھ حاصل کرتے ہوئے فروخت کررہی ہے ۔ سال ختم تک 2لاکھ لیٹر روزآنہ پیداوار کے نشانہ کا منصوبہ ہے ۔ دودھ کے حصول میں اضافہ کیلئے ہم مویشیوں کی خریدی کیلئے کسانوں کو مالی امداد فراہم کررہی ہے ۔ اس کے علاوہ امداد باہمی بینک کے ذریعہ بھی مویشیوں کی خریداری کیلئے قرض فراہم کررہی ہے ۔ اس سال ڈائری کے ذریعہ 1962ء افراد کو کوآپریٹیو سنٹرل بینک سے 2659 افراد کو 10کروڑ 60لاکھ روپئے مالی امداد فراہم کی ہے ۔ مستقبل میں 5لاکھ لیٹر دودھ روزانہ پیداوار کا نشانہ کریم نگر ڈائری نے منصوبہ تشکیل دیا ہے ۔ 2016 سے اس لائحہ عمل کی شروعات ہوگی ۔ کریم نگر رکن پارلیمنٹ ونود کمار نے دلی میں غذائی و زرعی سے متعلقہ سکریٹریز نبارڈ نیشنل ڈائری ڈیولپمنٹ بورڈ کے وفد کیساتھ کریم نگر ڈائری کے تعلق سے اجلاس منعقد کیا ۔ اس میں انہوں نے 70کروڑ روپئے سے کریم نگر ڈائری کی ترقی و توسیع کی یادداشت پیش کرنے پر ڈائری کو قاعدے کے مطابق فنڈز کی منظوری کیلئے بورڈ نے رضامندی دے دی ہے ۔1998-99ء میں ساڑھے آٹھ کروڑ کا کاروبار کی ہوئی کریم نگر ڈائری 2014-15 تک کاروبار میں 176کروڑ 69لاکھ تک پہنچ چکی ہے ۔ جاریہ سال 66لاکھ روپئے منافع حاصل ہوچکا ہے ۔ راجیشور راؤ نے واقف کروایا ۔ 1998ء میں 12ہزار کسان دودھ سربراہ کررہے تھے ۔کریم نگر ڈائری کسانوں کا فلاح و بہبود کے علاوہ مویشیوں کی دیکھ بھال ‘طبی سہولتیں بیماریوں کے علاج کی طرف بھی توجہ دے رہی ہے۔ کسانوں کی صحت کی برقراری کیلئے میڈی کلیم پالیسی کے ذریعہ ایک لاکھہ روپئے کی طبی سہولتوں کی فراہمی کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ جے سربیمہ پر بھی عمل ہورہا ہے ۔