چین میں مسلمانوں کیخلاف حکومت کی کارروائی

بیجنگ ۔ 30مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چین نے اعلان کیا ہیکہ مسلم غالب آبادی والے دورافتادہ تشدد سے متاثرہ علاقہ ژنجیانگ میں انسداد انتہاء پسندی قوانین کے تحت داڑھیوں اور برقعوں پر امتناع عائد کردیا گیا ہے۔ ژنجیانگ میں ایغور ترک مسلمانوںکی کثیر آبادی ہے۔ انہیں شکایت ہیکہ ان پر جبر کرتے ہوئے اور ان سے تعصب کا برتاؤ کرتے ہوئے ان کی ثقافتی اور مذہبی شناخت ختم کی جارہی ہے۔ اس علاقہ میں مہلک بے چینی کی لہر جاری ہے۔ عہدیداروں نے پہلے ہی سے سخت کنٹرول میں مزید شدت پیدا کردی ہے اور فوجی پولیس کے دھاوؤں کے خلاف جلوسوں اور جلسوں پر امتناع عائد کردیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہیکہ چین صیانتی خطروں کو کچلنے کی پالیسی کے ذریعہ اس بے چینی کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے۔ چین کا ادعا ہیکہ اس علاقہ میں انتہاء پسند نظریات کی ترویج و اشاعت جاری ہے۔ سرکاری ریڈیو ٹی وی پر تشہیر کے ذریعہ بچوں کو دی جانے والی قومی تعلیم پر اس علاقہ کے عوام کوئی توجہ نہیں دیتے اور نہ حکومت کی ویب سائیٹ پر شائع شدہ نصاب تعلیم کے مطابق اپنے بچوں کو تعلیم دلواتے ہیں۔