چیف منسٹر کے کرسمس ڈِنر میں اچانک ہلچل

دھماکوں جیسی آواز سے کے سی آر چونک گئے
حیدرآباد۔/23 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) نظام کالج گراؤنڈ پر کل رات منعقدہ کرسمس ڈِنر کے موقع پر چیف منسٹر کی موجودگی میں اچانک 2 دھماکوں جیسی آواز سے سنسنی دوڑ گئی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ جو اسٹیج پر موجود تھے پہلی آواز پر خود بھی چونک گئے اور سیکورٹی اسٹاف نے چوکسی اختیار کرلی۔ تاہم یہ لاؤڈ اسپیکر کی خرابی کا نتیجہ ثابت ہوا۔ اس خرابی پر چیف منسٹر ناراض دکھائی دیئے اور انہوں نے اپنی تقریر کے آغاز میں یہ جملہ ادا کیا کہ ’’ عمر جلیل کا کیک تو میٹھا ہے لیکن مائیک کھٹا ہے‘‘۔ واضح رہے کہ کل حکومت کی جانب سے کرسمس ڈِنر کا اہتمام کیا گیا تھا اور خیر مقدمی تقریر سکریٹری اقلیتی بہبود عمر جلیل کررہے تھے کہ اچانک دھماکہ کی آواز آئی۔ عمر جلیل نے فوری وضاحت کردی کہ یہ لاؤڈ اسپیکر کی خرابی کا نتیجہ ہے۔ پہلی آواز پر چیف منسٹر سمیت تمام وی آئی پیز چونک گئے اور سیکورٹی نے چوکسی اختیار کرلی تھی۔ عمر جلیل کی وضاحت کے بعد لاؤڈ اسپیکر سسٹم کی خرابی سے دو مزید آوازیں آئیں۔ چیف منسٹر کی تقریب میں لاؤڈ اسپیکر کی خرابی کا معاملہ عہدیداروں کی ناراضگی کا سبب بنا بتایا جاتا ہے کہ حالیہ عرصہ میں تلنگانہ میں ماؤ نوازوں کی سرگرمیوں کے سبب چیف منسٹر کی سیکورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ تقریر کے آغاز پر چیف منسٹر کا ریمارک محکمہ اقلیتی بہبود کیلئے ایک نصیحت کی طرح تھا۔ بعد میں سکریٹری اقلیتی بہبود عمر جلیل نے کمشنر انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن کو مکتوب روانہ کیا اور اس بات پر ناراضگی جتائی کہ ڈِنر کے سلسلہ میں منعقدہ جائزہ اجلاس میں واضح ہدایات کے باوجود مائیک سسٹم میں بھیانک خرابی سے اہم شخصیتوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی ہے۔چیف منسٹر اور سیکورٹی عہدیداروں کی برہمی کو دیکھتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیدار بھی کچھ دیر کیلئے اُلجھن کا شکار ہوگئے تاہم کچھ دیر بعد چیف منسٹر نے تقریر میں مزاحیہ انداز میں ریمارک کرتے ہوئے ماحول کو خوشگوار بنادیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے دفتر کے عہدیداروں نے اقلیتی بہبود ڈپارٹمنٹ کو آئندہ کے پروگراموں میں احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔