کریم نگر۔یکم اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ حصول کی جدوجہد تحریک کے عروج و زوال کے دوران کریم نگر ضلع کا اہم کردار رہا ہے ۔ ٹی آر ایس کی کمزوری زوال کی طرف جانے پر کریم نگر ضلع سے پھر ایک نئی جان پڑ گئی تھی۔ کریم نگر نے ہی کے سی آر کو ہر مرتبہ سہارا دیا ۔ اس لئے کے سی آر کو کریم نگرسے جذباتی لگاؤ ہے کہا جارہا ہے۔ کے سی آر کو توہم یا پھر ذہنی دماغی خیال یہ ہے کہ کریم نگر سے ہر کام کی شروعات سے کامیابی ملے گی۔ اس لئے چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد سب سے پہلے کے سی آر نے ترقیاتی پروگراموں کا آغاز کریم نگر سے ہی کئے جانے کا خیال بنالیا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے بذات خود رکن اسمبلی گنگولا کملاکر کو جمعرات کو فون کرتے ہوئے ضلع مستقر کو 4یا 5 کے فیصلہ کی اطلاع دی۔ حالیہ آر اینڈ بی سڑکوں کی ترقی کیلئے 46کروڑ کی ضرورت بتانے پر ایم ایل اے کی خواہش پر چیف منسٹر نے اس پر آمادگی ظاہر کی اور تیزی کے ساتھ یعنی دو تین دنوں میں فنڈز کی منظوری و اجرائی ہونے کو ہے۔ اس فنڈ سے شہر میں قریب 9کلو میٹر آر اینڈ بی سڑکوں کی ترقی کے کام کئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ 7.2 کروڑ روپئے سے روبہ عمل24گھنٹے پینے کے پانی کی سربراہی ، ایک لاکھ شجر کاری پروگرام چیف منسٹر کے ہاتھوں سنگ بنیاد رکھا جانا طئے پایا ہے۔ خانگی اور میونسپل کے تعاون سے شہر میں ترقیاتی پروگرام کی عمل آوری کے لئے ایک اور ترقیاتی پروگرام کے سی آر کے نام مرتب کیا گیا ہے( کے سی آر سٹی کی ترقی ) کا بھی آغاز ہوگا۔ اس سلسلہ میں کارپوریشن کے عہدیداران ایم ایل اے کی ہدایت پر سرگرم ہوچکے ہیں۔ میونسپل کے سامنے بس اسٹانڈآؤٹ گیٹ چوراہے پر بہ آسانی ٹریفک کو گزرنے کیلئے راستہ کی توسیع کی جارہی ہے۔ اسی روز ضلع پریشد میونسپل کا جائزہ اجلاس میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جائے گا۔