چیف منسٹر کے سی آر پر وعدوں سے انحراج کا الزام

کریم نگر /31 ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سال 2015 رخصت ہو رہا ہے ۔ نئے سال 2016 میں آپ کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ کریم نگر ضلع کانگریس کمیٹی صدر مرتنجیم نے اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے اس موقع پر ہر سال 2015 کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی بی جے پی اور ریاستی ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو ان دو حکومتوں نے مایوس کیا ہے ۔ کے سی آر نے کئی مرتبہ کہا تھا کہ کریم نگر سے میرا جذباتی تعلق ہے ۔ مجھے سیاسی زندگی دی ہے کریم نگر کو لندن نیو یارک کی طرح ترقی دوں گا ۔ یہاں میڈیکل کے ساتھ میں سرکاری دواخانہ کو نمس کی طرح تمام تر عصری سہولتوں سے مزین کروں گا ۔ کریم نگر کی سڑکیں آسینہ کی طرح چمکدار بناؤں گا کریم نگر کو حیدرآباد سے جوڑنے کتہ پلی ، منوہرآباد ریلوے لائین کی تعمیر کریم نگر میں میسور برانداون کی طرح پارک وغیرہ بہت سارے ترقیاتی پروگراموں کی اسکیمات کی عمل آوری کا اعلان کیا ۔ لیکن کریم نگر کی ترقی تو دور کی بات صورتحال بدترین ہوچکی ہے ۔ کوئی ایک سڑک بھی ٹھیک نہیں ہے ۔ کانگریس کے دور کے سبھی ترقیاتی پروگراموں کو کے سی ار نے عمداً کسی نہ کسی طریقہ سے روک دیا ہے یا منسوخ کردیا ہے ۔ توٹہ پلی پراجکٹ کو رد کردیا ہے ۔ چیوڑلہ پراجکٹ کے تعمیری منصوبہ میں تبدیلی میڈنور برقی گیس پر مبنی پلانٹ اس طرح تمام میں کانگریس دور اقتدار کے ترقیاتی پروگرامس کے سی آر نے روک دئے ۔ کریم نگر کے 7 سے 8 سو مواضعات میں پینے کے پانی کی قلت شروع ہوچکی ہے ۔ آئندہ گرما میں عوام کو ایک ایک بوند کو ترسنا پڑے گا ۔ لیکن کسی قسم کے متبادل احتیاطی اقدامات کا عمل دخل نہیں ہے ۔ نظام شوگر فیاکٹری کے کسانوں کو 7 سو کروڑ کے بقایا جات میں تو کے سی ار پوجا یگنیم چنڈی یگنم کے نام کروڑ روپئے خرچ کرچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے اقتدار پر آنے کے بعد سوائے اعلانات منصوبوں کی بات کے کچھ بھی نہیں کیا ۔ عوام کو سخت مایوس کیا ۔ عوام سنہرہ تلنگاہ کی امید پر انہیں ووٹ دیا ۔ لیکن کے سی آر نے محض بتکما دسہرہ دیوالی رمضان کرسمس کے نام پر سستی شہرت کیلئے کھانا کھلایا ۔ ملبوسات کی تقسیم کے کچھ اور کیا ہی نہیں ۔ چنڈی یاگم کے بعد اب سارکا سارلما جاترم کے انتظامات کیلئے ضلع انتظامیہ مصروف کر رہے ہیں ۔ ملکنور میں جو رہائشی مکانات تھے انہیں منہدم کروایا ۔ نئے مکانات کی تعمیر کا وعدہ کیا ۔ اب موسم سرما شروع ہوگیا ہے وہاں عوام سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں پردے کی چھت چہار دیواری میں زندگی گذار رہے ہیں ۔ دلتوں کو تین ایکر زمین مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات مڈمانیر متاثرین کو ساڑھے چھ لاکھ روپئے سے مکان کی تعمیر پر گاؤں کی ترقی کیلئے 10 لاکھ روپئے کی منظوری کوئی ایک وعدہ بھی کے سی ار کو یاد نہیں رہ گیا ۔ کے سی آر کے جھوٹے وعدے کرنا اور بھول جانا مرتنجیم نے کے سی ار کو انتباہ دیا کہ عوام کا غصہ جب حد سے بڑھ جائے گا تو سوچ لو کہ تمہارا حال کیا ہوگا ۔