بانسواڑہ /28 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کانگریس پارٹی اقلیتی سیل ضلع صدر سمیر احمد نے آج حلقہ بانسواڑہ کے کوٹگیر منڈل میں گھر گھر پہونچ کر مسلمانوں کے بنیادی ضروریات کی فراہمی سے متعلق دریافت کیا ۔ جس میں طلباء کے اسکالرشپ ، راشن کارڈ ، ڈبل بیڈروم مکانات ، بینک قرض ، ائمہ و موذنین کی تنخواہیں شادی مبارک اسکیم ، اقلیتی اقامتی اسکولس میں تعلیمی جائزۃ اور مسلم مسائل پر معلومات حاصل کئے ضلع صدر اقلیتی سیل صدر سمیر احمد نے بعد ازاں بانسواڑہ آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ تلنگانہ ریاست کے چیف منسرٹ کے چندر شیکھر راؤ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ریاست کو چیف منسٹر نے سنہرا تلنگانہ کا خواب دکھایا تھا ۔ چیف منسٹر مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے میں آج ناکام ہوچکے ہیں ۔ اس طرح سے شادی مبارک اسکیم کے تحت لڑکی کے ماں کا بنک اکاونٹ داخل کرنے پر زور دیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی تقریباً 8 ماہ کا عرصہ گذر چکا لیکن رقم سے محروم ہیں ۔ سمیر احمد نے پرزور انداز میں حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر کو چاہئے کہ سرکاری ملازمتوں پر تقررات سے قبل 12 فیصد تحفظات کو یقینی بنایا جائے اور کہا کہ بی سی کمیشن کو بھی قائم کرنے پر زور دیا ۔ تلنگاہن کے مسلمانوں کے ساتھ انصاف کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی صدر مسز سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کے مطالبات کا احترام کرتے ہوئے علحدہ ریاست تلنگانہ تشکیل دی گئی اور کانگریس دور حکومت میں آندھراپردیش میں اقلیتوں کیلئے 4 فیصد تحفظات پر عمل آوری کی گئی ۔ جس کی بدولت کئی مستحق مسلمان ریاست میں ملازمت سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ 4 فیصد کے تحت ہر شعبہ میں مسلمان فائدہ حاصل کر رہے ہیں لیکن آج ٹی آر ایس پارٹی کو اقتدار سنبھالے ہوئے تقریباً دو سال کا عرصہ گذر چکا لیکن مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات دینے میں حکومت تلنگانہ ناکام ہے ۔ ٹی آر ایس پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ انتخابات سے قبل انتخابی جلسوں میں بلند بانگ دعوے کئے تھے جس میں اقتدار پر آتے ہی اندرون 4 ماہ مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات دئے جانے کا وعدہ کیا ۔ سمیر احمد حکومت پر تنقید کریت ہوئے کہا کہ بینک قرض صرف ٹی آر ایس قائدین تک ہی محدود ہے ۔ اس موقع پر کے بالراج حلقہ انچارج بانسواڑہ ، سابق ضلع پریشد کوآپشن عمر علی بن عبداللہ ، نائب سرپنچ عبدالخالق ، سابق زرعی مارکٹ چیرمین جی ونئے کمار ، محمد افروز ٹاون میناریٹی سیل صدر شیخ عظیم ، ضلع جنرل سکریٹری ، محمد شہاب الدین ، عبید حمدان قائد کانگریس نظام آباد ، محمد اکبر ، مصطفی خان ، محمد اسلم ، عمران بن محسن ، اسد بن محسن کے علاوہ بیرکور منڈل کوٹگر منڈل ورنی منڈل اور بانسواڑہ منڈل کے قائدین موجود تھے ۔