نظام آباد :3؍ اکتوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)صدر ضلع کانگریس طاہر بن حمدان نے سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھررائو نے اپنے انتخابی دورہ کے موقع پر عظیم اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کو مٹانے کا اظہار کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2009 کے انتخابات میں کس بنیاد پر تلگودیشم سے اتحاد کیا گیا تھا کانگریس کا اتحاد ناپاک ہے تو تلگودیشم سے کیوں اتحاد کیا تھا ؟ ۔ مسٹر طاہر بن حمدان نے کہا کہ چیف منسٹر اپنی تقریر میں کانگریس اور تلگودیشم کو نشانہ بنانے کے علاوہ کوئی نئی بات نہیں بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر چندرشیکھر رائو بی جے پی کے خلاف بھی کوئی سخت تنقید نہیں کی ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کانگریس اور تلگودیشم مٹاتے ہوئے بی جے پی کی تائید کرنے کیلئے تیاری کررہے ہیں ۔ نریندر مودی 15لاکھ روپئے کھاتوں میں نہیں ڈالا تو پارلیمنٹ میں اس بارے میں کیوں آواز نہیں اٹھائی گئی۔ پارلیمنٹ کے اندر بی جے پی کی تائید اور باہر تنقید کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے اگر بی جے پی سے محبت نہیں ہوتی تو ڈپٹی چیرمین راجیہ سبھا کے انتخابات میں این ڈی اے کے امیدوار کو ووٹ کیوں دیا گیا اسی طرح جی ایس ٹی میں بھی حکومت کی تائید کی گئی اور اب کامیابی کے بعد دوبارہ بی جے پی سے مل کر کام کرنے کیلئے منصوبہ بند ہے جس کی وجہ سے کانگریس اور تلگودیشم کو نشانہ بنایا جارہا ہے مسٹر طاہر بن حمدان نے کہا کہ کانگریس پارٹی پراجیکٹوں کے خلاف نہیں ہے لیکن پراجیکٹوں کے نام پر جو دھاندلیاں ہورہی ہے اس کے خلاف ہے لیکن عوام کو غلط باور کیا جارہا ہے بالکنڈہ حلقہ کے دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے کسان ایک ٹی ایم سی پانی کیلئے سری رام ساگر پراجیکٹ سے چھوڑنے کا مطالبہ کیا تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن ان مقدمات سے دستبرداری کیلئے آج تک بھی کوئی اعلان نہیں کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے بالکنڈہ حلقہ کی کئی دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے افراد ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے متفقہ طور پر قرار داتیں منظور کررہے ہیں اگر ان چیزوں پر غور کیا گیا تو بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں کانگریس پارٹی مستحکم ہے ۔