چیف منسٹر کجریوال اور سومناتھ کی میڈیا پر تنقید

نئی دہلی ، 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اروند کجریوال اور وزیر قانون سومناتھ بھارتی نے آج میڈیا پر شدید حملہ شروع کیا جس میں آخرالذکر نے تو اُس پر بی جے پی کے وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودیٰ سے رقم لینے کا تک الزام عائد کردیا۔ سومناتھ کے اس تبصرہ پر تمام سیاسی جماعتوں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ سومناتھ جو اپنے نصف شب کے دھاوے کے بارے میں بڑھتے تنازعہ میں پھنسے ہیں اور جنھیں اپنے استعفیٰ کے لئے مطالبوں کا سامنا ہے ، وہ بعد میں اپنے الزام سے مکر گئے اور اپنے تبصرہ کیلئے معذرت خواہی کی۔ ’’میرے کہنے کا یہ مطلب نہیں تھا اور اگر کسی کو تکلیف ہوئی ہے تو میں اُن سے معذرت چاہوں گا‘‘۔

سومناتھ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اُن کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ۔ قبل ازیں دن میں رپورٹرس کی جانب سے سومناتھ کے تعلق سے بار بار سوالات پر چیف منسٹر بھی جھلا اُٹھے ۔ کجریوال نے بھی میڈیا کو نشانہ بنایا لیکن اعتراف کیا کہ سومناتھ کا تبصرہ نامناسب ہے ۔ یہاں چھتراسال اسٹیڈیم میں یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں کجریوال نے کہا ’’ مجھے نہیں معلوم کیوں میڈیا کے گھرانے چاہتے ہیں کہ لوگ میرے خلاف لب کشائی کریں ۔ وہ کسی نہ کسی پارٹی سے ضرور وابستہ ہیں‘‘۔ انھوں نے ایک مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انھیں ایک نیوز چینل کے رپورٹرس سے فون کال وصول ہوا جس نے اُن کو بتایا کہ اُسے اپنے باس نے عام آدمی پارٹی کے بارے میں ایسی منفی باتیں پھیلانے کیلئے کہا ہے کہ اس کی مقبولیت گھٹ رہی ہے ۔ کجریوال نے دعویٰ کیا ، ’’وہ (رپورٹر) باہر گیا اور لوگوں سے بات کی ، اُن میں سے ابتدائی 50 افراد تو ہمارے خلاف لب کشائی کیلئے تیار نہ ہوئے ۔
اُن تمام نے کہا کہ وہ اس حکومت سے خوش ہیں ۔ کئی رپورٹرس دیانتدار ہیں ، میڈیا کے مالکین اور بعض سیاسی جماعتیں انھیں کام کرنے نہیں دے رہے ہیں۔ اُس نے کہا کہ مجبوری ہے کیونکہ باس نے اُس سے آپ کے خلاف 3 چار لوگوں کی رائے لانے کیلئے کہا ہے ‘‘۔