چیف منسٹر اور اپوزیشن لیڈر کی ملی بھگت سے تلنگانہ بل کو شکست

نلگنڈہ ۔31جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013ء پر بحث مکمل ہونے پر ہی صدر جمہوریہ کو روانہ کی گئی ہے ۔ چیف منسٹر اسپیکر اور قائد اپوزیشن کی ملی بھگت سے ہی قرارداد کو ندائی ووٹوں سے منظور کیا گیا ہے ۔ یہ قرارداد سے تشکیل تلنگانہ میں نہ دستوری اور نہ ہی قانونی رکاوٹ ہوگی ۔ سیما آندھرائی قائدین پارلیمنٹ میں بل کی منظوری کی تائید کرنے پر علاقہ کے ارکان پارلیمنٹ بھی سیما آندھرائی قائدین و عوامی خواہشات کی تکمیل میں تعاون کریں گے ۔یہ بات رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ مسٹر جی سکھیندر ریڈی نے اپنی رہائش گاہ پر صحافتی کانفرنس سے مخاطب کرتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ صدر جمہوریہ نے تلنگانہ تشکیل جدید بل 2013ء کو اسمبلی کو روانہ کرتے ہوئے صرف رائے حاصل کی ہے جس پر اسمبلی میں زائد از 86 اراکین اسمبلی نے اپنے خیالات کااظہار کیا اور دیگر نے تحریری طور پر بعض تجاویز پیش کی ہیں ۔

ایسے میں سیما آندھرائی قائدین اپنی سیاسی بقاء کیلئے اور چیف منسٹر اور قائد اپوزیشن کے درمیان ہوئے اتفاق سے غیر قانونی طور پر عوام کو گمراہ کرنے کیلئے قرارداد پیش کی اور اسپیکر نے بھی ان قائدین کے آلہ کار ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے قرارداد کو ندائی ووٹوں سے منظور کرنے کا اعلان کیا ۔ رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ نے بتایا کہ 4فبروری کو جی او ایم کے اجلاس میں اسمبلی میں مباحث اور تحریری تجاویز کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسودہ بل کو تھوڑی بہت تبدیلی کے ساتھ منظور کرتے ہوئے مرکزی کابینہ کو روانہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومت میں دستوری طور پر ہی عوامی جذبات کو ملحوظ رکھتے ہوئے آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013ء کو اسمبلی کی رائے کیلئے روانہ کیا اور دستور کے مطابق توقع ہے کہ علحدہ ریاست قائم ہوئی ۔ انہوں نے سیما آندھرا قائدین پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں بل کی پیشکشی پر اس کی تائید کریں اور سیما آندھرا کی صروریات کی تکمیل کروائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ قائدین اور عوام سیما آندھرا عوام کے خلاف نہیں ہے بلکہ علاقہ کے ساتھ کی گئی ناانصافیوں سے عاجز آکر علحدہ ریاست چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بہت جلد علاقہ کے عوام کا خواب شرمندہ تعبیرہوگا ۔ مسٹر جی سکھیندر ریڈی نے ریاستی وزیر آبپاشی مسٹر سدرشن ریڈی نے ضلع نلگنڈہ کے دیرینہ مسئلہ موسی پراجکٹ کی مرمت اور دروازوں کی تعمیر کیلئے 45 کروڑ روپئے منظور کرتے ہوئے 12کروڑ روپئے جاری کرتے ہوئے جی او کی اجرائی عمل میں لانے پر اظہارتشکر کیا ۔ اس موقع پر سابق صدرنشین بلدیہ پی وینکٹ نارائنا گور ‘ موہن ریڈی و دیگر موجود تھے ۔