چیرمین بلدیہ کورٹلہ کے انتخاب میں تجسس برقرار

کورٹلہ ۔ یکم جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مجلس بلدیہ کورٹلہ کے صدرنشین کے الیکشن جو 3 جولائی 2014 ء کو منعقد ہونے والا ہے ۔ عوام میں الیکشن کو لیکر ابھی بھی تجسس برقرار ہے۔ ہوٹلوں اور ہر ج گہ الیکشن کے تعلق سے عوام تبصرے کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ جناب گنڈر ا راجو وارڈ کونسلر 2 کے چیرمین اور جناب سنگا لنگم وارڈ کونسلر 4 کے نائب چیرمین بننے کے چرچے عام ہیں، جہاں کورٹلہ کی عوام چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ کے علاوہ کو لیکر اپنی رائے قائم کریں۔ وہیں کانگریس آئی اور ٹی آر ایس پارٹی جنہیں اپنے کونسلروں پر اعتبار نہیں ہے ۔ اپنے اپنے کونسلروں کو لیکر کیمپ کیلئے روانہ ہوچکے ہیں کیونکہ کانگریس آئی اور ٹی آر ایس پارٹیوں کو خوف ستائے جارہا ہے کہ کہیں ان کی پارٹی کے کونسلر وفاداریاں تبدیل کرتے ہوئے مخالف گروپ میں شامل نہ ہوجائیں۔ جناب کلوا کنٹلہ ودیا ساگر راؤ رکن اسمبلی کیلئے مجلس بلدیہ کا چیرمین کا عہدہ وقار کا مسئلہ بنا ہوا ہے کیونکہ حلقہ اسمبلی کورٹلہ میں دو مجلس بلدیہ ہیں جن میں ایک مجلس بلدیہ کورٹلہ اور دوسرا مجلس بلدیہ مٹ پلی شامل ہے ۔ جناب کلوا کنٹلہ ودیا ساگر راؤ رکن اسمبلی کورٹلہ مجلس بلدیہ کورٹلہ اور مجلس بلدیہ مٹ پلی پر ٹی آر ایس کا جھنڈا لہراتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ مجلس بلدیہ کورٹلہ کی 31 رکنی کونسل میں جہاں کانگریس کے 13 ، ٹی آر ایس 9 ، مجلس اتحاد المسلمین کے 5 ، بھارتیہ جنتا پارٹی 2 ، دو آزاد کونسلر شامل ہیں۔ 31 رکنی کونسل میں کانگریس آئی پارٹی 13 کونسلروں کے ساتھ بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے ۔ چیرمین کے عہدہ کے حصول کیلئے کانگریس آئی پارٹی کو تین کونسلروں کی تائید چاہئے جبکہ ٹی آر ایس پارٹی جو آٹھ کونسلروں کے ساتھ دوسری بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی ۔ ایک کونسلر کی ٹی آر ایس پا رٹی میں شمولیت کے بعد ٹی آر ایس پارٹی کے کونسلروں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔ ٹی ار ایس پارٹی کو مجلس اتحاد المسلمین کے 5 کونسلروں کیک تائید حاصل ہے ۔ چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ کے عہدہ کے حصول کیلئے ٹی آر ایس پارٹی کو 2 کونسلروں کی تائید چاہئے۔ چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ کے الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور دو آزاد کونسلروں کو بادشاہ گر کا موقف حاصل ہوگیا ہے ۔ کانگریس آئی اور ٹی آر ایس پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی اور 2 آزاد کونسلروں کی تائید پر انحصار کر رہی ہیں ۔ ہر دو پارٹیاں 2 آزاد کونسلروں کی تائید انہیں حاصل ہونے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔ اگر کانگریس آئی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے 2 اور دو آزاد کونسلروں کی تائید حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو جناب گنڈرا راجو سابق نائب صدر نشین بلدیہ کورٹلہ کا چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ بننا طئے ہے ۔ جبکہ ٹی آر ایس پارٹی اگر دو آزاد کونسلروں کی تائید حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو جناب شیلم وینو کا چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ بننا طئے ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی جو کسی بھی قیمت پر مجلس اتحاد المسلمین کو نائب چیرمین مجلس بلدیہ کورٹلہ کے عہدہ پر دیکھنا نہیں چاہتی ۔ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ناپاک گٹھ جوڑ کے ذڑیعہ مجلس اتحاد المسلمین کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے ۔ اگر کانگریس درکار اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے تو جناب محمد رفیع الدین وارڈ کونسلر 23 صدر مجلس اتحاد المسلمین کورٹلہ کا یہ خواب خواب ہی رہ جائے گا۔ کانگریس آئی پارٹی کی جانب سے نائب صدر نشین کے عہدہ کیلئے جناب سنگم لنگم ، جناب یاٹم چٹی ، مجلس اتحادالمسلمین کی جانب سے جناب محمد رفیع الدین وارڈ کونسلر 23 کا نام گشت کر رہا ہے۔ چیرمین کے عہدہ کے دعویدار دولت کا لالچ دیکر کونسلروں کو اپنی جانب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا کونسلر اپنی پارٹی سے وفاداری نبھاتے ہیں یا دولت کے لالچ میں وفاداری تبدیل کرتے ہوئے مخالف پارٹی امیدوار کی تائید کرتے ہیں۔ اگر پارٹیوں کی جانب سے وہپ جاری کیا جاتا ہے تو وہپ کی خلاف ورزی کرنے والے کونسلروں کا تو ووٹ شمار کیا جائے گا لیکن اس کی رکنیت منسوخ کی جائے گی۔ وہپ کی اجرائی کانگریس آئی اور ٹی آر ایس پارلیمان جنہیں واضح اکثریت حاصل نہیں ہے ۔ وہپ کی اجرائی ان پارٹیوں کیلئے مشکلات کھڑی کرسکتی ہے جو کونسلر بھاری رقم کے عوض تائید کرنے کا مخالف جماعت کو تیقن دے چکے ہیں ۔ وہپ کی اجرائی پر ان کی دوغلی پال یسی کا پردہ فاش ہوسکتا ہے۔