چھ سال سے اساتذہ کو تنخواہ نہ ملنے پر ایجو کیشن آفس کے باہر احتجاج 

ممبئی: ۲۰۱۲ء میں ممبئی کے جونئر کالجوں کے خالی اسامیوں کو پر کرنے کے لئے جن ٹیچروں و کی تقرری کی گئی تھی ان کی سرکاری طور پر تقرری کے لئے ۱۳؍ مارچ ۲۰۱۸ء کو حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر ہدایت جاری ہونے کے باوجود ڈپٹی ایجوکیشن ڈائریکٹر نے ان ٹیچروں کی تقرری کو منظوری نہیں دی ہے جس کے سبب انہیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔

حالانکہ یہ ٹیچرس گذشتہ ۶؍ سال سے بغیر تنخواہ کے اپنی خدمات انجام د ے رہے ہیں۔اس کے خلاف ممبئی جو نےئر کالج شکشک سنگٹھنا کے رضا کاروں نے ڈپٹی ایجوکیشن ڈائریکٹر کے دفتر پر پیر کی شب ساڑھے نو بجے دھرنا دیا۔

بعد ازاں ڈپٹی ایجوکیشن کے ڈائریکٹر راجندر اہیر نے اس معاملہ میں ضروری ہدایت جاری کرنے کی یقین دہائی کروائی۔

مذکورہ تنظیم کے صدر انیل دیشمکھ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو بڑی مشکل اور کئی مرتبہ احتجاج کے بعد ۲۰۱۲ء میں ممبئی اور ریاست کے جونئیر کالجوں کے لئے جن ٹیچروں کی تقرری ہوئی تھی ان کی سرکاری طور پر تقرری کا اعلان کیا گیا اس تعلق سے ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے منظوری نہ ملنے سے ان کی تنخواہ شروع نہیں ہوسکی ہے۔

اس تعلق سے ڈپٹی ڈائریکٹر سے کئی مرتبہ رابطہ کرنے اور ان کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کے باوجود جب کوئی حل نہیں نکلا تو ہم نے ڈپٹی ڈائریکٹر کو مطلع کیا کہ ۲۳؍ اپریل کو اس معاملہ میں احتجاج کیا جائے گا۔جونئیر کالجوں کے ٹیچرس جن میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں۔

ڈپٹی ایجوکیشن ڈائریکٹر نے اس معاملہ میں مداخلت کی۔احتجاجیوں کو تیقن دیا کہ وہ معاملہ میں ضروری کارروائی کریں گے ۔