رائے پور/ نئی دہلی ۔ 19 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) نکسل ازم سے متاثرہ چھتیس گڑھ میں اب تک کی اعظم ترین پولنگ تقریباً 75 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ آج دوسرے مرحلہ میں 72 حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے اور یہ رائے دہی ایک واقعہ کے ماسوا پرامن طور پر گزر گئی، جس میں ایک شخص ہلاک ہوا اور دو دیگر کو زخم آئے جبکہ سی آر پی ایف والوں کو ایک جھگڑا ہوجانے پر فائرنگ کرنی پڑی۔ پولنگ کے آج دوسرے مرحلہ میں جہاں 74.7 فیصد رائے دہی درج کی گئی، وہیں ریاست کے نکسل ازم سے متاثرہ بستر کے علاقوں میں انتخابات کے پہلے مرحلہ میں جو 11 نومبر کو منعقد ہوا، 75.3 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس ریاست میں 2008 کے اسمبلی انتخابات میں جملہ 71.09 فیصد رائے دہندوں نے اپنے ووٹ استعمال کئے تھے۔ دہلی میں ڈپٹی الیکشن کمشنر آر بالا کرشنن نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ آج پرامن رائے دہی ہوئی جس میں کافی متاثرکن تعداد دیکھنے میں آئی۔ ایک واقعہ کے سوا انتخابات کے دوسرے مرحلہ میں 72 حلقوں میں منعقدہ پولنگ نہایت پرامن گزرگئی۔ ووٹروں کی تعداد اب تک کی اعظم ترین ہے۔ ضلع بیمے تارا کے حلقہ اسمبلی ساجا کے بھندروانی پولنگ بوتھ پر آج دوپہر ایک گروپ میں جھگڑا ہوگیا جس کے پیش نظر سی آر پی ایف جوانوں کو فائرنگ کرنی پڑی جس کے نتیجہ میں ایک شخص ہلاک ہوا اور دو دیگر زخمی ہوئے۔ عہدیداروں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد تقریباً نصف گھنٹہ پولنگ روک دینی پڑی اور بعد میں احیاء ہوا۔ ریاستی ڈائرکٹر جنرل پولیس رام نواس کے مطابق یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب موضع بھندروانی میں 5 افراد حالت نشہ میں پہونچے اور پولنگ بوتھ پر تعینات سی آر پی ایف اہلکار کے ساتھ بحث و تکرار شروع کردی۔ زخمی کو درگ ہاسپٹل میں شریک کردیا گیا ہے۔ مہلوک کی نعش بغرض پوسٹ مارٹم رائے پور منتقل کی گئی ہے۔ سی آر پی ایف اہلکار کو ڈیوٹی سے ہٹادیا گیا ہے اور واقعہ کی مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ 90 رکنی اسمبلی کے دوسرے اور آخری مرحلہ میں ایک کروڑ 39 لاکھ 75 ہزار 470 رائے دہندے 843 امیدواروں کے مقدر کا فیصلہ کررہے ہیں۔ اِس ریاست میں چیف منسٹر رمن سنگھ کی قیادت میں بی جے پی حکومت کانگریس کے خلاف ہیٹ ٹرک پر نظریں مرکوز کئے ہوئے ہے۔ گورنر شیکھر دت، چیف منسٹر رمن سنگھ، اسمبلی اسپیکر دھرم لال کوشک اور اپوزیشن لیڈر رویندر چوبے نے متعلقہ حلقوں میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ گورنر دت نے رائے پور میں ووٹ ڈالا جہاں بی جے پی کے سری چند سندرانی کا کانگریس کے موجودہ رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ جونیجہ سے سخت مقابلہ ہے۔ رمن سنگھ نے اپنے آبائی ٹاؤن کے تحت حلقہ کواردھا میں ووٹ ڈالا۔ اِس حلقہ سے بی جے پی نے اپنے موجودہ رکن اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیا۔ اُن کے بجائے اشوک ساہو کو امیدوار بنایا ہے جن کا کانگریس کے سینئر لیڈر محمد اکبر سے مقابلہ ہورہا ہے۔ اسپیکر دھرم لال کوشک نے اپنے حلقہ بلہا میں ووٹ ڈالا۔ 2008 ء کے انتخابات میں اُنھوں نے اِس نشست پر کانگریسی امیدوار سیارام کوشک کے خلاف 6,070 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ پرامن رائے دہی کو یقینی بنانے کے لئے ایک لاکھ سے زائد سکیورٹی فورسیس تعینات کی گئی۔ کانگریس اور بی جے پی کے امیدوار تمام 72 حلقوں سے مقابلہ کررہے ہیں جن میں 75 خاتون امیدوار بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ 38 امیدوار رائے پور کے جنوبی حلقہ سے اور سب سے کم 5 امیدوار سرائے پلی سے مقابلہ کررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے انتخابات کے دوران 8.69 کروڑ روپئے کی نقدی اور دیگر اشیاء کے علاوہ 38,780 لیٹر شراب مالیتی 1.3 کروڑ روپئے ضبط کئے ہیں۔ جملہ 22 پیڈ نیوز کے کیسوں کا بھی پتہ چلا اور نوٹسیں جاری کی گئی ہیں۔