نئی دہلی 11اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) مرکز میں پہلی بار پانچ سال تک حکومت چلانے میں کامیاب رہنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 2004 کے انتخابات میں زبردست جھٹکا لگا جب عوام نے اس کی ‘شائننگ انڈیا’ اور‘فیل گڈ’ کے پرچار کو مٹی میں ملا دیا اور کانگریس ایک بار پھر اقتدار میں آنے میں کامیاب رہی۔لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لئے ہونے والے انتخابات میں کانگریس 145 سیٹ ہی جیت سکی تھی لیکن وہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کی حکومت بنانے میں کامیاب رہی ۔ اتحاد نے اس وقت کے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو اپنا لیڈر منتخب کر لیا تھا لیکن انہوں نے وزیر اعظم عہدہ سنبھالنے سے انکار کر دیا اور مسٹر منموہن سنگھ کی قیادت میں نئی حکومت کی تشکیل ہوئی۔ اس الیکشن میں قومی پارٹیوں کے 364 اور ریاستی سطح کی پارٹیوں کے 159 امیدوار کامیاب ہوئے تھے ۔راشٹریہ جنتا دل کے لالو پرساد یادو بہار میں دو سیٹوں پر منتخب ہوئے تھے جبکہ جنتا دل (یو) کے امیدوار شرد یادو شکست سے دوچار ہو گئے تھے ۔ کانگریس کی سونیا گاندھی، بی جے پی کے اٹل بہاری واجپئی، بہوجن سماج پارٹی کی مایاوتی، سماج وادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو، ترنمول کانگریس کی ممتا بنرجی اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے رام ولاس پاسوان الیکشن جیت گئے تھے جبکہ کانگریس لیڈر سشیل کمار شندے انتخابات ہار گئے تھے ۔