چندی گڑھ میں سی پی آئی کی قومی کونسل کا اجلاس

نئی دہلی ۔ 29۔ جون (سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی اعلیٰ قیادت ، بہار کے مجوزہ انتخابات میں پارٹی کے رول اور مرکزی حکومت کی معاشی اور دیگر پالیسیوں کے خلاف بائیں بازو کی جماعتوں کے تعاون سے احتجاجی تحریک شروع کرنے پر تبادلہ خیال کرے گی۔ اس خصوص میں پارٹی کی قومی کونسل کا 3 ر وزہ اجلاس کل سے چندی گڑھ میں آغاز ہو گا جس میں قومی اور بین الاقوامی حالات بشمول مرکز میں بی جے پی کی ایک سالہ حکمرانی حصول اراضیات آرڈیننس ، لیبر اصلاحات اور جاریہ للت مودی تنازعہ زیر بحث رہے گا۔سی پی آئی نیشنل سکریٹری ڈی راجہ نے بتایا کہ للت مودی تنازعہ کا تعلق کاروباری معاملت سے لیکر ناجائز دولت ہے جس میں مبینہ طور پر وسندھرا راجے اور سشما سوراج ملوث ہیں۔ علاوہ ازیں مدھیہ پردیش کے وپایم اسکام کے متعدد ملزمین کی پراسرار موت اور مرکزی وزیر سمرتی ا یرانی کی تعلیمی قابلیت کا مسئلہ سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ اچھے دن سے متعلق بی جے پی کا وعدہ خراب دن میں بدل گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی معاشی حالت بگڑ گئی ہے۔ اس وجہ سے کہ عالمی مارکٹ میں خام تیل کی قیمت میں گراوٹ کے باوجود ہندوستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہے۔