چندرا بابو نائیڈو کی بھوک ہڑتال میں راہل گاندھی ، فاروق عبدا للہ کی شرکت

کانگریس صدر راہل گاندھی آج لکھنؤ میں پرینکا گاندھی کے روڈ شو میں شرکت کرنے والے ہیں، لیکن اس سے قبل انھوں نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی بھوک ہڑتال میں شرکت کی۔ دہلی واقع آندھرا بھون میں چندرا بابو نائیڈو کی یک روزہ بھوک ہڑتال میں اپوزیشن پارٹیوں کے کئی اہم لیڈران نے شرکت کرتے ہوئے مودی حکومت کے خلاف اتحاد کا مظاہرہ کیا اور اس موقع پر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پی ایم مودی جہاں بھی جاتے ہیں، جھوٹ ہی بولتے ہیں۔‘‘ انھوں نے پی ایم مودی کے ہر جھوٹ سے پردہ اٹھانے اور ہر قدم پر آندھرا کی عوام کے ساتھ رہنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

چندرا بابو نائیڈو کی بھوک ہڑتال آج صبح 8 بجے سے ہی شروع ہو گئی تھی اور انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو زبردست طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے ’راج دھرم کا پالن‘ نہیں کیا۔ مرکز نے از سر نو تشکیل ایکٹ 2014 کے تحت آندھرا کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔ اس لیے ہم ان کے خلاف تحریک چلائیں گے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ ساتھ ان کے سبھی لیڈر بھی آندھرا بھون میں بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ہیں۔ سب نے مل کر مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور نائیڈو نے کہا کہ ’’ہم یہاں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج درج کرنے آئے ہیں۔ دھرنے سے ایک دن پہلے اتوار کو وزیر اعظم مودی نے آندھرا پردیش کے گنٹور کا دورہ کیا۔ میں پوچھتا ہوں کہ اس کی کیا ضرورت تھی؟‘‘ پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ ’’انھوں نے آندھرا کے معاملے میں بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگر وزیر اعظم ہم پر ذاتی حملے کرتے ہیں تو ہم بھی اس کا جواب دینے کو تیار ہیں۔‘‘

آندھرا کے وزیر اعلیٰ کی یک روزہ بھوک ہڑتال میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور این سی پی لیڈر ماجد مینن بھی شامل ہوئے۔ اس بھوک ہڑتال میں کئی دیگر اپوزیشن لیڈروں کی بھی شرکت کا امکان ہے اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بھی یہاں پہنچنے والے ہیں۔