چار مینار کے اطراف ڈوائیڈرس ‘ ٹھیلہ بنڈیوں کے خلاف سازش

حیدرآباد ۔ 31 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر کی اہم سڑکوں پر روڈ ڈیوائیڈر کی تنصیب کا کام تیزی کے ساتھ جاری ہے لیکن یہ روڈ ڈیوائیڈر راہروں کیلئے زحمت بنتے جارہے ہیں چونکہ روڈ ڈیوائیڈر کی تنصیب ٹریفک جام کا باعث بن رہی ہے ۔ علاقہ منڈی میر عالم سڑک کے علاوہ چارمینار تا مکہ مسجد اور پھر مکہ مسجد تا چارمینار بس اسٹانڈ روڈ ڈیوائیڈر نصب کئے گئے ہیں اسی طرح گلزار سے پتھر گٹی جانے والی سڑک پر روڈ ڈیوائیڈر کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے ۔ اس کے باوجود بھی ٹریفک بہاؤ میں کوئی آسانی پیدا نہیں ہوسکی ۔ ان ڈیوائیڈرس کی تنصیب پر مقامی تاجرین کی جانب سے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا جارہا ہے کہ آیا حکومت نے اس علاقہ میں مجوزہ ’ چارمینار پیدول راہرو ‘ پراجکٹ کو منسوخ کردیا ہے یا پھر اس پراجکٹ کے ساتھ ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے کے اقدامات کے ذریعہ پرانے شہر کے عوام کا مذاق اڑایا جارہا ہے ؟ مقامی عوام کے استفسار کو بجا تصور کرتے ہوئے جب عہدیداروں سے دریافت کیا گیا تو خود عہدیدار اس بات کا جواب دینے سے قاصر ہیں کہ آیا اس علاقہ کیلئے منظورہ پراجکٹ کونسا ہے اور کس پراجکٹ کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے ۔

چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے نام پر اس علاقہ کے تاجرین کو مختلف خواب دکھائے گئے اور اس کیلئے حکومت نے کروڑہا روپئے جاری کئے لیکن اس پراجکٹ پر تعمیری کاموں کا آغاز تو ہوا مگر پتہ نہیں کیا ہوا کہ یہ پراجکٹ تو اپنی جگہ ہے اور اب اس علاقہ میں ٹریفک کے آسان بہاؤ کو یقینی بنانے کے اقدامات کے نام پر ڈیوائیڈرس کی تنصیب عمل میں لائی جارہی ہے ۔ بلدیہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈیوائیڈرس کی تنصیب کا عمل دراصل اس اہم اور مصروف سڑک کے کناروں ٹھیلہ بنڈیوں کو ہٹانے انجام دیا جارہا ہے چونکہ ڈیوائیڈرس کی تنصیب کے بعد ٹھیلہ بنڈی سے ٹریفک کا بہانہ کرنے کا موقع مل جائیگا ۔ ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گذشتہ چند برسوں میں چارمینار کے اطراف کے علاوہ چارمینار تا مدینہ بلڈنگ فٹ پاتھ پر قبضوں اور ٹھیلہ بنڈیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اسی لیے ڈیوائیڈرس کی تنصیب سے فٹ پاتھ پر قبضوں کی برخاستگی کی راہ ہموار کی جارہی ہے ۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پرانے شہر میں ترقیاتی اقدامات ہوئے ہیں تو ان کے پیچھے کس طرح کی سازشیں کارفرما ہوتی ہیں ۔ ٹھیلہ بنڈی رانوں کا کہنا ہے کہ وہ ان علاقوں میں برسہا برس سے روزی روٹی حاصل کررہے ہیں اور متعدد مرتبہ انہیں ہراساں نہ کرنے کے تیقنات دئیے جاتے رہتے ہیں لیکن ٹریفک پولیس بلدیہ اور مقامی غنڈوں کی ہراسانی کا سلسلہ جاری ہے ۔ چھوٹے کاروباریوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے کئے جانے والے ترقیاتی کام علاقہ کی ترقی میں کیا رول ادا کرسکتے ہیں اس کا بخوبی اندازہ کیا جاسکتا ہے ۔