بودھن میں جشن فتح تلنگانہ کی تیاریاں جاری
بودھن ۔ 21 ۔ فبروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کیلئے بودھن شہر کے امبیڈکر چوراستہ پر گزشتہ چار سال سے جاری زنجیری بھوک ہڑتال کا 23 فبروری کو اختتام متوقع ہے ۔ 9 ڈسمبر 2009 ء کو علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کا مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کئے جانے اور بعد میں علاقہ آندھرا کے قائدین کی جانب سے احتجاج شروع کرنے پر مرکز نے علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کی کارروائی بظاہر روک دی تھی اس دوران یہاں بودھن میں تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے قائدین نے ایک غیرسیاسی پلاٹ فارم تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے نام سے تشکیل دیکر 28 ڈسمبر 2009 ء سے زنجیری بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا
اسی طویل چار سال کے عرصہ کے دوران اس ہڑتالی کیمپ پر مختلف سیاسی جماعتوں کے ریاستی سطح کے قائدین یہاں پہونچ کر اظہار یگانگت کیا جن میں قابل ذکر ٹی آر ایس کے بانی کے چندرشیکھر راؤ ، بی جے پی کے کشن ریڈی ، ناگم جناردھن ریڈی ، ٹی جے اے سی کے کنوینر کودنڈارام ، ہریش راؤ ، کویتا ، مقامی رکن اسمبلی و ریاستی وزیر پی سدرشن ریڈی کے علاوہ ، ٹی ڈی پی کے امرناتھ بابو ، کانگریس پارٹی کے سابقہ صدرنشین بلدیہ بودھن محمد غوث الدین ، سابقہ مارکٹ کمیٹی چیرمین شیخ محی الدین پاشا ، ڈی سی سی بی چیرمین نظام آباد گنگادھرراؤ پٹواری ، ٹی آر ایس انچارج بودھن محمد شکیل ، ضلع ڈیویژن سے تعلق رکھنے والے قائدین کثیر تعداد میں یہاں جاری زنجری بھوک ہڑتالی کیمپ میں حصہ لیا جن میں بودھن کے صحافی و مقامی سرکاری ملازمین وکالج و مدارس کے بیچ اساتذہ ، وکلا اور زندگی کے مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھوک ہڑتال میں حصہ لیا ۔ جیسے جیسے ہڑتال طویل ہوتی گئی بعض سیاسی جماعتیں جے اے سی سے علحدہ ہوتی گئی علاقہ تلنگانہ کے دس اضلاع میں شائد ہی کہیں بھی علحدہ ریاست کے قیام کے لئیاتنی طویل زنجیری بھوک ہڑتال جاری رہی ہوگی اس ہڑتالی کیمپ کے کنوینر مسٹر گوپال ریڈی کے مطابق 23 فبروری کو زنجیری بھوک ہڑتال شروع ہوے ۔ 1519 دن مکمل ہونگے اور اس دن جشن ضلع تلنگانہ کے ساتھ بھوک ہڑتال کا اختتام ہوگا جس کیلئے یہاں تیاریاں جاری ہیں ۔