حیدر آباد۔حکومت تلنگانہ نے اقلیتی طبقہ کے لیے چیف منسٹر اور سیز اسکالرشب کا آغازامبیڈکر و دیاندھی اسکیم جو دلتوں کے لیے متعارف کی گیی تھی اسکے ایک سال بعد کیا تھا جب گذشتہ پانچ سالہ ریکارڈ یہ بتاتا ہے کہ ۲۰۱۴ سے اب تک ۴۰۵ دلت طلبا اعلی تعلیم کیلیے پیرونی ملکوں کا رخ کر چکے ہیں، اسکے مقابلہ ۱۱۹۲ اقکیتی طلبا چیف منیسٹر اور سیز اسکالرشب کے تحت بیرون ملک گیے ہیں۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ دلت طبقوں سے زیادہ اقلیتی طبقوں میں تعلیم کا رجحان زیادہ ہے اسکا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ چیف منسٹر اسکیم میں دلت طبقہ سے ۳۰۰ گناہ زیادہ لڑکے او ر لڑکیاں چیف منسٹر اورسیز اسکیم سے مستفید ہو رہے ہیں، عہدیداروں کے مطابق ۴۰۵ میں ۱۱۳ لڑکیاں ہے جو امریکہ می، اسٹرلیا ، کینڈا ، برطانیہ، سنگاپور ، اٹلی، جرمنی،نیوزلینڈ، جاپان ، فرانس اور جنوبی کوریا کی یونیورسٹیز میں پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر اورسیز اسکالر شب کے تحت جولای ۲۰۱۵ میں ۲۲۶ اقلیتی طلبا کا انتخاب عمل میں آیا تھا، اسی طر ح ۱۱ جنوری ۲۰۱۶ کو ۲۲۶ اور جولای کو ۱۴۰ اور ۲۰۱۷ میں ۳۴۳ اور ۲۰۱۸ میں ۲۵۷ طلبا کا چیف منسٹر اور سیز اسکالر شب کے تحت طلبا کا انتخاب عمل میں آیا تھا۔امبیڈکر و دیاندھی اسکیم کے تحت اب تک حکومت ۵۳ کڑوڑ روپیہ خرچ کیے ہیں، ویزا فیس اور ایک رخی ہوای جہاز کا خرچہ حکومت ہی اٹھاتی ہے
سیاست نیوز