چارہ گھٹالہ۔ لالو پرساد یادو کو ساڑھے تین سال کی جیل

پٹنہ۔ چارہ گھٹالہ میں23ڈسمبر کے روز قصور وار پائے جانے والے راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد یادو نے ساڑھے تین سال جیل ی سزا سنائی گئی ہے۔ سی بی ائی کے خصوصی جج شیوپال سنگھ نے بحث کی سنوائی کے بعد اس سزاکااعلان کیاہے۔اس کے علاوہ پانچ لاکھ کا جرمانہ بھی آر جے ڈی سربراہ پر عائد کیاگیا ہے۔

کروڑ رہا روپئے کے چارہ گھٹالہ واقعہ میں عدالت نے 23ڈسمبر کے روز لالو پرساد کے بشمول پندرہ لوگوں کو قصور وار قراردیاتھا۔جمعہ کے روز لالو پرساد یادو نے سی بی ائی کی خصوصی عدالت میں مقرر کی گئی سزاء میں کمی کی کوشش بھی کی۔اسپیشل سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن کے جج شیوپال سنگھ نے ویڈیوکانفرسنگ کے ذریعہ لالو پرساد یادو اور دیگر کو سزاسنائی۔لالو کے وکیل چترن کمار نے رپورٹرس کو بتایا کہ’’ ہم لالو پرساد کے لئے کم سے کم سزاء چاہتے تھے۔ ہم نے اس کی صحت کے حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے درخواست کی تھی۔ انہیں قلب کا مرض لاحق ہے۔

انہیں کئی بیماریاں ہیں اور وہ بہت ساری دائیاں بھی کھاتے ہیں‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ’’ ہم نے عدالت سے کہاکہ لالو پرساد کے خلاف کوئی راست ثبوت نہیں ہے۔ اس کیس میں پہلے ہی وہ ایک سال کی سزا کاٹ چکے ہیں‘ پچھلے بیس سالوں سے وہ اس کیس کا سامنا کررہے ہیں اور کبھی بھی انہوں نے عدالت کو گمراہ نہیں کیا‘‘۔ وکیل کے مطابق تمام جراح سننے کے بعد پانچ لوگوں کے خلاف عدالت نے جمعرات کو سزاء سنائی جبکہ مزید پانچ بشمول بہار کے سابق چیف منسٹر کے خلاف سزا سنانے کے لئے جمعہ کے دن مقرر کیاتھا۔

لالو کے وکیل کے مطابق تین سے سات سال کی سزا متوقع تھی اگر انہیں تین سال کی سزا سنائی جاتی تو سزا سنانے کے فوری بعد ہی ضمانت بھی مل جاتی۔