چائے اور کافی ،موسم سرما کے خاص مشروب

کہتے ہیں ’’چائے اور کافی کا کوئی موسم نہیں ہوتا بلکہ اسے پینے کو جب دل چاہے تو بس وہی چائے کا موسم ہے ۔‘‘ تاہم موسم سرما اور چائے لازم و ملزم کی حیثیت رکھتے ہیں ۔اس کی وجہ اس منفرد مشروب کی بدولت جسم میں پیدا ہونے والی حرارت ہے جو سردیوں کی منجمد کردینے والی ہواوں میں بھی ہمیں متحرک رہنے کی ہمت دیتی ہے ۔ موسم سرما میں چائے کا استعمال نہ صرف ہماری روایات کا حصہ ہے بلکہ اس میں موجود امائنو ایسڈز سخت موسم کے خلاف لڑنے کے لئے قوت مدافعت بخشنے اور ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ کا ذریعہ بنتی ہیں ۔

اس موسم میں ہونے والے نزلہ زکام کے خلاف بھی چائے جوشاندے کا سا اثر دکھاتی ہے تاہم اس کیلئے ضروری ہے کہ چائے میں ادرک اور دار چینی کا اضافہ کیا جائے ۔ ایک کپ چائے کیلئے چوتھائی چائے کا چمچہ باریک کتری ہوئی ادرک اور دار چینی کا ایک انچ کا ٹکڑا کافی ہے ۔ اسے چائے کے پانی میں شامل کر کے چائے بنائیں ۔ ادرک نہ صرف چائے کی خوشبو کو انفرادیت بخشتی ہے بلکہ مشروب کے ذائقے کو بھی دو چند کرتی ہے ۔ کافی کا استعمال کرتے وقت عوام کی اکثریت اسے سٹیٹس سمبل کا ذریعہ سمجھتے ہوئے موسم سرما میں اس کے استعمال کو ترجیح دیتی ہے ۔ دلچسپ امری یہ ہے کہ کافی اگر چہ سردی کے خلاف حرارت بخشنے کے حوالے سے سریع الاثر ہوتی ہے تاہم فوائد کے اعتبار سے چائے سے اس کا کوئی مقابلہ نہیں ۔

چائے اور کافی کی افادیت کے اعتبار سے اس کی اہمیت کو جاننے کیلئے کی گئی متعدد تحقیقات سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ چائے کافی کی نسبت ہمارے مدافعتی نظام پر زیادہ بہتر نتائج مرتب کرتی ہے ایسے میں مناسب یہی ہے کہ فیشن کی خاطر بجٹ کو متاثر کرنے کی بجائے مہمانوں کو بھی چائے ہی پیش کریں اور اس موقع پر کافی کی نسبت چائے کے فوائد پر روشنی ڈالنا نہ بھولیں ۔ اس موسم کا تیسرا مقبول عام مشروب سبزہ قہوہ ہے ۔ کوشش کریں کہ رات کے وقت سونے سے پہلے سبز قہوہ ضرور پئیں کیونکہ سخت سردی میں ہماری حرکت کرنے کی رفتار قدرے کم ہوتی ہے ایسے میں ہمارے جسمانی میٹابولز کا قدرے سست پڑ جانا لازمی بات ہے تاہم سبز قہوہ میٹا بولک سسٹم کو متحرک بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔