سرینگر 23 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے انتخابات میں معلق اسمبلی کی تشکیل کے بعد سبکدوش ہونے والے چیف منسٹر عمر عبداللہ نے آج اِس مبہم امکان کا اشارہ کیاکہ اُن کی پارٹی نیشنل کانفرنس حکومت سازی کے لئے اپنی کٹر سیاسی حریف پی ڈی پی کی تائید کرے گی۔ مفتی محمد سعید کی پی ڈی پی 28 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے اُبھری ہے، اِس کے باوجود 87 رکنی اسمبلی میں اپنے بل بوتے پر اکثریت کے لئے اُس کو 16 ارکان کی ضرورت ہے۔ پی ڈی پی کیلئے موجود امکانات میں بی جے پی سے مفاہمت، کانگریس اور چند آزاد ارکان کی تائید سے تشکیل حکومت بھی ہیں۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ پی ڈی پی اپنی حکومت بنانے کی کوششوں میں نیشنل کانفرنس کی تائید پر کبھی بھی غور نہیں کرسکتی۔ تاہم موجودہ غیر واضح صورتحال میں ایک نیا عنصر متعارف کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے جو چیف منسٹر کی حیثیت سے اپنا مکتوب استعفیٰ کل ریاستی گورنر این این ووہرا سے رسمی ملاقات میں پیش کردیں گے،نیوز ایجنسی پی ٹی آئی سے کہاکہ ’’پی ڈی پی کو ہم سے رجوع ہونا چاہئے۔ میں کسی چیز کو خارج از امکان قرار نہیں دیتا اور نہ ہی کسی امکان کا اظہار کررہا ہوں‘‘۔ پی ڈی پی کو نیشنل کانفرنس کی کبھی بھی تائید نہ کئے جانے کے خیال پر عمر عبداللہ نے کہاکہ ’’کیا کبھی یہ سوچا بھی گیا تھا کہ بہار میں نتیش کمار بھی لالو پرساد یادو سے تائید کے لئے رجوع ہوں گے‘‘۔ عمر عبداللہ نے بہرحال کسی بھی صورت میں بی جے پی کی تائید کو خارج ازامکان قرار دیا اور کہاکہ اِس بات کا بمشکل ایک فیصد امکان ہوسکتا ہے اور میں اِس ضمن میں صرف ایک فیصد کی گنجائش ہی رکھ سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگلی ریاستی حکومت میں نیشنل کانفرنس کا اہم رول ہوگا اور سیاسی طاقت کے طور پر اسے ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکے گا۔
راہول کا آج جائزہ اجلاس
نئی دہلی ۔ 23 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے جموں و کشمیر اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی ناکامیوں کے پس منظر میں اے آئی سی سی جنرل سکریٹریز کی کل میٹنگ طلب کی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ اس اجلاس میں تمام معتمدین شریک ہوں گے۔