پی ڈی پی کا فاسٹ ٹریک سنوائی پر زور‘ کتھوا عصمت ریزی او رقتل میں تین پولیس جوانوں پر گری کلہاڑی

سری نگر۔ ضلع کتھوا میں اٹھ سال کی معصوم کے ساتھ پیش ائے عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ پر قومی سطح پر شدید احتجاج کے دور وزبعد ‘ جموں او رکشمیر کی حکومت نے کہاکہ خاطیو ں کو سزاء کے لئے معاملے کی فاسٹ ٹریک سنوائی کی جائے گی اور معصوم کی عصمت ریزی کرنے والوں کے خلاف کڑکی کروائی ہوگی۔

پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی ترجمان نعیم اختر نے چیف منسٹر کی رہائش پر پارٹی کے اراکین اسمبلی کے بشمول چیف منسٹر سے مشاورت کے بعد اس با ت کا اعلان کیاہے ۔پی ڈی پی نے اس گھناؤنے جرم پر جموں کشمیر سے اظہار یگانگت کرنے پر سارے ملک کی عوام کا شکریہ بھی ادا کیاہے او رکہاکہ یہ کشمیر کی وادیوں اور ملک کی عوام کے درمیانی رشتہ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

اجلاس میں موجود وزیر قانون نے ٹی ا و ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ کتھوا معاملے کی فاسٹ ٹریک سنوائی چیف منسٹر کا ایک وعدہ ہے‘‘۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ فاسٹ ٹریک کے ذریعہ کیس کی سنوائی سے 90دنوں میں کیس کے متعلق فیصلہ آجائے گا۔دوسرے بدلاؤ میں محبوبہ حکومت نے کیس ملزمین تین پولیس والوں کو ملازمت سے برطرف بھی کردیا ہے۔

حکومت نے سب انسپکٹر آنند دتا‘ ہیڈکانسٹبل تلک راج اور اسپیشل پولیس افیسر دیپک کھاجوراؤ جو اس گھناؤنے جرم میں گرفتار ہوئے ہیں کو برطرف کردیا ہے۔ وہیں دتا اور راج پر شواہد کو مٹانے کی کوشش کا چارچ شیٹ میں الزام عائد کیاگیا ہے ‘ ریٹائرٹ ریونیو عہدیدار سانجی رام نے کھاجوراؤکا اس سازش کا حصہ بنایاتھا تاکہ بچی کو اغوا کیا جائے ‘ عصمت ریزی اور پھر بعد میں اس معصوم کا قتل کردیاگیا۔

جنوری 10تا17متاثرہ کو ضلع کتھوا کے راسانا کی مندر میں سات دنوں محروس رکھ کر اس کی عصمت سے کھلواڑ کیاگیا۔درایں اثناء محبوبہ نے ایک ٹوئٹ کے ذریعہ جموں کی عوام کی ستائش کی جس نے فرقہ پرست طاقتوں کو مسترد کرتے ہوئے اٹھ سال کی معصوم کے ساتھ انصاف کے لئے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔محبوبہ نے اپنے ایک دوسرے ٹوئٹ میں چارچ شیٹ داخل کرنے سے روکنے کی کوشش کرنے والے کتھوا کے وکیلوں کے متعلق سپریم کورٹ کے اقدام پر بھی اطمینان اظہار کیا۔