سکیولرحکومت کیلئے کانگریس کی تعمیری تائید‘ بی جے پی کا بھی عوامی خط اعتماد کا دعویٰ
سری نگر/نئی دہلی۔29ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام) پی ڈی پی نے آج اپنے کٹر حریف نیشنل کانفرنس ( این سی ) اور کانگریس کے ساتھ ’’عظیم اتحاد‘‘ کا خیال پیش کیا تاکہ جموں و کشمیر میں نئی حکومت تشکیل دی جاسکے ‘جس سے اقتدار کے دعویداروں میں ایک نیا عنصر متعارف ہوا ہے۔ ایسی اطلاعات کے درمیان کہ پی ڈی پی جو 87 رکنی اسمبلی میں 28 ارکان کے ساتھ واحد بڑی جماعت ہے ‘معلق ایوان میں 25 ایم ایل ایز کے ساتھ دوسری بڑی پارٹی بی جے پی کے ساتھ اتحاد پر غور کررہی ہے‘ پہلی مرتبہ اس نے این سی اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کے امکان پر بات کی‘ جبکہ دونوں نے اس کی تائید کی پیشکش کی ہے ۔ نئی دہلی میں کانگریس نے جموں و کشمیر میں ’’سکیولر حکومت‘‘ کی تشکیل میں اپنی ’’ تعمیری تائید ‘‘ کی پیشکش کرتے ہوئے دوہریا کہ پی ڈی پی واحد بڑی پارٹی ہونے کے ناطے تشکیل حکومت کے معاملہ میں قانونی ‘ اخلاقی اور دستوری حق رکھتی ہے ۔پارٹی ترجمان ابھیشک سنگھوی نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے گذشتہ روز ریمارکس کا بھی اعادہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ کانگریس کو خط اعتماد حاصل نہیں ہوا اس لئے دیگر پارٹیوں کو حکومت تشکیل دینی ہوگی۔ اُدھر بی جے پی نے بھی خود کو عوامی خط اعتماد حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔ نئی دہلی میں ذرائع نے کہا کہ پارٹی پُراعتماد ہے اور اُس ریاست کے عوام کو ترقی کی فراہمی میں حکومت کا حصہ بننے کوشاں ہے۔ پارٹی کے سینئر قائدین پی ڈی پی اور این سی کے علاوہ دیگرسے بھی بات چیت کررہے ہیں ۔پی ڈی پی کے ترجمان اعلیٰ نعیم اختر کا بیان کہ اُن کی پارٹی ‘ این سی اور کانگریس کے درمیان عظیم اتحاد مستحکم حکومت کی تشکیل کیلئے ایک راستہ ہے ‘ ایسی قیاس آرائی کا موجب بن گیا کہ آیا یہ کہیں بی جے پی پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی تو نہیں‘ جس کیلئے پی ڈی پی نے سخت شرائط رکھے ہیںجن میں دستوری آرٹیکل 370کی منسوخی شامل ہے جو اس ریاست کو خصوصی درجہ عطا کرتا ہے ۔
محبوبہ مفتی کی کل گورنر سے ملاقات
اس دوران صدر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) محبوبہ مفتی چہارشنبہ کو گورنر جموں و کشمیر این این ووہرہ سے ملاقات کرتے ہوئے حالیہ اسمبلی چناؤ میں معلق فیصلہ کے پس منظر میں اس ریاست میں تشکیل حکومت پر تبادلہ خیال کریں گی۔ محبوبہ مفتی رکن پارلیمنٹ اور صدر جموں اینڈ کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی گورنر کے ساتھ میٹنگ پہلے طئے شدہ وقت سے کچھ قبل کرتے ہوئے چہارشنبہ کو راج بھون واقع جموں میں منعقد ہوگی۔