پی سی بی کو ہندوستان کے ساتھ آئی سی سی میچوں کے بائیکاٹ کا مشورہ

قومی مفاد کے تحت سخت جواب دینے کی ضرورت ، باہمی کرکٹ تعلقات میں کشیدگی پر جاوید میاں داد کا ردعمل

کراچی ۔ /6 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے افسانوی کرکٹر جاوید میاں دادا نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( بی سی پی ) سے کہا ہے کہ آئی سی سی کے تحت ہندوستان کے خلاف ہونے والے میچوں کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئیے ۔ جاوید میاں داد جو اپنے طویل کیریئیر کے دوران 124 ٹسٹ میچیس کھیل چکے ہیں اور سبکدوش کے بعد تین مرتبہ قومی ٹیم کے کوچ بھی رہے ہیں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ کرکٹ تعلقات کے معاملے میں قومی مفادات وقار و احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے سخت موقف اختیار کرے ۔ جاوید میاں داد نے کہا کہ ’’یہ وقت ہے کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے ۔ اگر وہ (ہند) باہمی تعلقات کی بحالی سے دلچسپی نہیں رکھتے تو ہمیں بھی کسی بھی فورم میں ان کے ساتھ کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ آئی سی سی میچوں میں بھی ہمیں ان (ہندوستانیوں) کے ساتھ کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے ‘‘ ۔ میاں داد نے کہا کہ باہمی کرکٹ کھیلنے ہندوستان سے بھیک مانگنا بیکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں آئی سی سی مقابلوں میں بھی ہندوستان کے ساتھ نہیں کھیلنا چاہئیے ۔ جس سے آئی سی سی کو مالیاتی نقصانات ہوں گے اوران کے مقابلے اپنی اہمیت اور کشش سے محروم ہوجائیں گے ۔ جس کے بعد ہی ہمارے ساتھ احترام سے پیش آئیں گے اور کسی بھی فورم پر مساویانہ سطح پر ہماری بات کی سنوائی ہوگی ۔ میاں داد نے کہا کہ بین الاقوامی کرکٹ برادری کو بھی یہ محسوس کرنا چاہئیے کہ ہندوستانیوں نے پاکستان کرکٹ کے ساتھ ناانصافی کی ہے ۔ میاں داد نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان آئی سی سی ایکزیکٹیو بورڈ کے مساوی ارکان ہیں جس کے باوجود دیگر ارکان کو یہ محسوس نہیں کررہے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ ’’ آئی سی سی بورڈ اگر ہندوستان کو اس کا موقف تبدیل کرنے کی ترغیب دینے کا قابل نہیں ہے تو آیا کس طرح ہم سے آئی سی سی میچوں میں ہندوستان کے ساتھ کھیلنے کی توقع کرسکتا ہے ‘‘ ۔ سابق کپتان نے اپنے اس احساس کا اظہار کیا کہ پی سی بی محض تنازعات کی یکسوئی سے متعلق آئی سی سی کمیٹی میں ہرجانہ کا دعویٰ کرنے کے لئے اپنی قیمتی رقومات ضائع کررہا ہے ۔ اس سے کچھ ہونے والا نہیں ہے کیونکہ آئی سی سی کی سطح پر ہندوستان کافی مضبوط ہے اور اس کا اثر و رسوخ ہے ۔