پی سدرشن ریڈی کی ٹی آر ایس میں شمولیت؟

بودھن ۔ /30 جولائی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کانگریس پارٹی کے سینئر قائد و سابق وزیر آبپاشی مسٹر پی سدرشن ریڈی کے تعلق سے ان دنوں افواہیں گرم ہیں کہ ان کا ٹی آر ایس پارٹی کی جانب جھکاؤ ہے۔ ماہ اگسٹ کے دوران وہ کانگریس پارٹی کو خیرباد کہہ سکتے ہیں۔ ان کی ٹی آر ایس میں شمولیت کے تعلق سے حلقہ اسمبلی بودھن کے سیاسی حلقوں میں یہ خبر موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ ان کے بااعتماد رفقاء بھی اس خبر کی تصدیق یا تردید کرنے میں پس و پیش کرتے نظر آرہے ہیں۔ مسٹر سدرشن ریڈی کا شمار ضلع نظام آباد کے سینئر کانگریس قائدین میں ہوتا ہے۔ مسٹر ریڈی سال 1999ء، 2004 اور 2009ء کے دوران حلقہ اسمبلی بودھن سے کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر لگاتار تین مرتبہ منتخب ہوکر حلقہ اسمبلی بودھن میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ مسٹر ریڈی کو گذشتہ 2014کے عام انتخابات کے دوران ٹی آر ایس کے امیدوار مسٹر شکیل عامر کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن اسی دوران ہوئے مجالس مقامی کے عام انتخابات میں جلقہ اسمبلی بودھن میں شامل تمام چار منڈل پریشد کی نشستوں کے علاوہ بودھن کے شہری علاقہ میں کانگریس پارٹی کے امیدواروں کو اکثریت حاصل ہوئی

اور حلقہ اسمبلی بودھن کے چار اہم زیڈ پی ٹی سی کی نشستوں پر کانگریس پارٹی کا قبضہ ہوگیا۔ علاوہ ازیں ضلع نظام آباد کے کوآپریٹیو سنٹرل بینک کے چیرمین کی اہم نشست پر مسٹر ریڈی نے اپنے بااعتماد قائد کو بٹھاکر ضلع نظام آباد کے طاقتور قائد بن کر اُبھرے ہیں جس کے باعث رکن پارلیمنٹ نظام آباد شریمتی کے کویتا، مسٹر سدرشن ریڈی کے تعلق سے دل میں نرم گوشہ رکھتی ہیں۔ ذرائع کے بموجب مسٹر ریڈی کی اقتدار سے دوری کی کسک کو ٹی آر ایس قائدین محسوس کرتے ہوئے اپنے دروازے کھول دیئے ہیں۔ تاہم شہر و ضلع نظام آباد میں مسٹر سدرشن ریڈی کے تعلق سے جاری افواہوں کے تعلق سے حقیقت جاننے نمائندہ سیاست بودھن نے فون پر مسٹر ریڈی سے ربط پیدا کرنے پر انہوں نے بعض تلگو روزناموں میں شائع ان خبروں کی تردید کی کہ وہ ٹی آر ایس میں شمولیت پر غور کررہے ہیں۔