افشا کردہ پرچہ سے رینکس حاصل کرنے کا انکشاف : سی آئی ڈی
حیدرآباد 29 مارچ ( سیاست نیوز ) سی آئی ڈی نے پی جی میڈیکل اسکام سال 2014 کا پردہ فاش کردیا ہے ۔ اور پی جی ٹسٹ کے ذریعہ حاصل کردہ نشستوں اور طریقہ کار کی حقیقت کو بیان کرتے ہوئے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں ۔ پریس کانفرنس کے دوران سی آئی ڈی چیف کرشنا پرساد نے بتایا کہ تقریبا 70 کروڑ کے اسکام کی حقیقت کا پتہ چلایا گیا ہے اور سی آئی ڈی اس اسکام کا پردہ فاش کرنے میں کامیاب ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 8 افراد بشمول ایک خاتون کو تاحال گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں دو بروکر اور 6 طلبہ شامل ہیں ۔ تاہم سی آئی ڈی چیف نے بتایا کہ مزید گرفتاریاں باقی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ پی جی میڈیکل نشستوں کے حصول کیلئے طلبہ اور کالجس انتظامیہ کے درمیان رول ادا کرنے والے افراد ٹولی کی شکل اختیار کرکے راست میڈیکل انٹرنس کے پرچہ کا افشاء کروالیا اور فی کس ایک تا دیڑھ کروڑ کی قیمت میں سودا کرلیا ۔ امیدواروں کا انتخاب اور پھر ان کی تربیت کیلئے خصوصی منصوبہ تیار کیا گیا تھا ۔ تین گھنٹہ کے لحاظ سے منگلور ، ممبئی اور دیگر شہروں میں بذریعہ طیارہ امیدواروں کو لیجاکر انہیں خفیہ مقام پر تربیت دی جاتی تھی ۔ اس اسکام کے ذریعہ جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ تقریبا 10 ٹاپرس نے نشست حاصل کی اور اور 2 ۔ 3 ۔ 8 ۔ 12 ۔ 16 اور 25 اور 28 کے علاوہ کئی ٹاپ رینک حاصل کرنے والے اس افشاء کردہ پرچہ کے ذریعہ رینک حاصل کرچکے ہیں ۔ سی آئی ڈی عنقریب ان طلبہ کے خلاف کارروائی کریگی ۔
انہوںنے بتایا کہ ٹولی کا اصل سرغنہ انجو سنگھ ہے جب کہ سائی ناتھ اور منشیور ریڈی کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ مسٹر کرشنا پرساد نے بتایا کہ کل 12 افراد نے درمیانی رول ادا کیا ہے جنکی گرفتاری کیلئے جال بچھا دیا گیا ہے اور ان پر سی آئی ڈی کی نظر ہے ۔ بنگلور ، ممبئی ، کرناٹک کے دیگر مقامات پر نظر رکھی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ بسوراج ، انوج سنگھ ، انیل جے کمار چوہان ، بھوشن ریڈی و دیگر کی عنقریب گرفتاری کا انہوں نے دعویٰ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ پی جی میڈیکل ٹسٹ میں دھاندلیوں کی طلبہ نے شکایت کی تھی اور گورنر کی ہدایت پر سی آئی ڈی مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔ تاہم انہوں نے پرچہ کے افشاء کے اصل مقام اور مزید اہم تفصیلات کو آئندہ پیش کرنے کا وعدہ کیا ۔