پی جی میڈیکل انٹرنس ٹسٹ اسکام : چارچ شیٹ داخل

حیدرآباد 31 مئی ( پی ٹی آئی ) آندھرا پردیش پولیس کے سی آئی ڈی محکمہ نے آج پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انٹرنس ٹسٹ میں ہوئی بے قاعدگیوں کے مقدمہ میں جملہ 46 افراد کے خلاف 1,500 صفحات پر مشمتل چارچ شیٹ پیش کردی ہے ۔ ملزمین میں 26 ڈاکٹرس بھی شامل ہیں۔ یہ امتحان وجئے واڑہ کی یونیورسٹی کے تحت ہوتا ہے ۔ آندھرا پردیش کرائم انوسٹیگیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ تحقیقات کی گئیں اور ان میں انکشاف کیا گیا کہ 2 مارچ 2014 کو ہوئے امتحان میں پرچہ سوالات منی پال پرنٹنگ ٹکنالوجیز لمیٹیڈ منی پال ( کرناٹک ) سے افشا کردیا گیا تھا ۔ سی آئی ڈی اے نیک اعلامیہ میں بتایا کہ تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں اور چارچ شیٹ تمام 46 گرفتار ملزمین کے خلاف پیش کردی گئی ہے ۔ چارچ شیٹ تیسرے اڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں وجئے واڑہ میں پیش کی گئی ہے ۔

اس کیس کی آئندہ سماعت 9 جون کو مقرر کی گئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ تمام ملزمین جن میں 20 درمیانی آدمی بھی شامل ہیں وجئے واڑہ ضلع جیل میں قید ہیں۔ کچھ ملزمین کا تعلق کرناٹک سے بتایا گیا ہے ۔ اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس ( سی آئی ڈی ) ٹی کرشنا پرساد نے قبل ازیں کہا تھا کہ اس اسکام کی جڑیں ملک کے کئی شہروں تک پھیلی ہوئی ہیں۔ گرفتار شدہ درمیانی آدمیوں کے کاروباری روابط ہیں اور وہ حیدرآباد میں اپنے الگ الگ تعلیمی ادارے بھی چلاتے ہیں۔ بھاری رقومات کے عوض طلبا کو الگ الگ مقامات پر رکھتے ہوئے انہیں افشا کردہ پرچہ سوالات کی بنیاد پر ٹریننگ بھی دی گئی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ جن طلبا کو یہ ٹریننگ دی گئی تھی انہوں نے میڈیکل پی جی انٹرنس ٹسٹ میں دوسرے سے 25 تک کا رینک حاصل کیا تھا ۔ مینجمنٹ کوٹہ میں یہ نشستیں عموما 75 لاکھ تا ایک کروڑ روپئے میں فروخت کی جاتی ہیں جو انہیں مفت حاصل ہوگئیں۔ چارچ شیٹ میں سی آئی ڈی کی جانب سے جملہ 1,421 دستاویزات بھی پیش کئے گئے ہیں۔