پی ایس ای۔ اپریشن کمل اگر انجام پاتا تو بی جے پی کو ہوتا نقصان

پولٹیکل اسٹاک اکسچینج( پی ایس ای)کی جانب سے کرائے گئے سروے کے مطابق سات ماہ پرانی اور کماری سوامی کی قیادت والی جے ڈی ایس کانگریس اتحاد کی حکومت اگر گر جاتی تو 36فیصد لوگ اس کا ذمہ دار بی جے پی کو ٹہراتے۔ اگر ایسے حالات پیدا ہوتے تو 2فیصد لوگ کانگریس اور 13فیصد لو گ جے ڈی ایس کو ذمہ دار ٹہراتے ۔

نئی دہلی۔ کرناٹک کے ایک تہائی سے زیادہ رائے دہدنوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو ذمہ دار ٹہراتی اگر ریاست میں اتحاد کی حکومت گر جاتی ۔

انڈیا ٹوڈے کے پولٹیکل اسٹاک اکسچینج( پی ایس ای)کی جانب سے کرائے گئے سروے کے مطابق سات ماہ پرانی اور کماری سوامی کی قیادت والی جے ڈی ایس کانگریس اتحاد کی حکومت اگر گر جاتی تو 36فیصد لوگ اس کا ذمہ دار بی جے پی کو ٹہراتے۔

اگر ایسے حالات پیدا ہوتے تو 2فیصد لوگ کانگریس اور 13فیصد لو گ جے ڈی ایس کو ذمہ دارمانتے تھے۔

ایکسس میں انڈیا کی جانب سے 16اور17جنوری کو کرناٹک میں کئے گئے سروے ایسا وقت میں ہوا جب کرناٹک میں’ اپریشن کمل‘ کے عنوان پر بی جے پی کی جانب سے مبینہ طور پر جے ڈی ایس ‘ کانگریس اتحاد ی حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی تھی ۔

بذریعہ ٹیلی فون یہ پی ایس ای سروے میں1902لوگوں نے حصہ لیا۔ کرناٹک میں چل رہی یہ سیاسی ڈرامہ جمعہ کے روز پانچو یں روز میں داخل ہوگیا۔ جمعہ کے روز ہی کانگریس اپنے گھر کو متحد رکھنے کے لئے تمام کوششیں کرتی دیکھی۔

کانگریس نے اپنے 80اراکین اسمبلی میں سے 76کو بنگلور کے بنگلور کے ایک نہایت محفوظ ریسورٹ میں پہنچادیا۔ پارٹی نے جمعرات کے روز ہوئی اراکین اسمبلی کے اجلاس سے غیر موجود رہنے کے لئے اپنے دو اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کیا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق باقی دو پارٹی اراکین اسمبلی میں سے ایک عدالت میں سنوائی اور دوسرا بیمارہونے کی وجہہ سے اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے۔کرناٹک پردیش کانگریس کے صدر دنیش گنڈا راؤ نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ کانگریس اراکین اسمبلی نے’’پریشان حال بی جے پی سے نمٹنے کے لئے جوابی حکمت عملی ‘ تیار کرے گی۔

پی ایس ای سروے میں62فیصد لوگوں نے موجودہ اسمبلی کو تحلیل کر لوک سبھا کے ساتھ الیکشن کرنے کی حمایت کی ہے۔ وہیں25فیصد رائے دہندوں نے اس سے عدم اتفاق جتایا ہے۔ جبکہ 13فیصد رائے دہندے اس کے متعلق کوئی واضح بات نہیں کہہ رہے ہیں

۔سروے کے مطابق جے ڈی ایس کے لیڈر کمار ا سوامی چیف منسٹر کے لئے ریاست میں اب بھی 36فیصد لوگوں کے پسندیدہ ہیں ۔

حالانکہ بی جے پی لیڈر او رسابق چیف منسٹر بی ایس یدیوراپاان سے زیادہ پیچھے نہیں ہیں۔سروے میں34فیصد لوگوں نے یدیوراپا کو چیف منسٹر کے لئے اپنی پسند بتایا ہے۔

کانگریس لیڈر او رسابق چیف منسٹر سدارامیہ کو 29فیصد لوگوں نے اپنی پسند مانا ہے۔ اس کے علاوہ 34فیصد لوگوں نے سروے میں مانا ہے کہ کانگریس ‘ جے ڈی ایس اتحاد لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو شکست دے سکتا ہے جبکہ 36فیصد لوگوں نے اس کے برخلاف رائے دی ہے

۔کیاریاستی حکومت نے کسانوں کا قرضہ معاف اسکیم کو کامیابی کے ساتھ لاگو کیاہے؟ اس کے جواب میں51فیصد لوگوں نے نہیں میں جواب دیا۔ جبکہ 38فیصد لوگوں نے مانا کہ ریاستی حکومت قرضہ مافی ٹھیک طرح سے عمل میں لائی ہے۔