اسلام آباد، 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میاںداد نے پی سی بی کو مشورہ دیا ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں پاکستانی کھلاڑیوں کو نظرانداز کرنے کے باوجود پاکستان سوپر لیگ (پی ایس ایل) کے ابتدائی سیزن کیلئے ہندوستانی کھلاڑیوں کوشرکت کی دعوت دی جائے۔ پی ایس ایل، ہندوستانی ٹی ٹوئنٹی ٹورنمنٹ کی طرح فرنچائز پر مشتمل ٹورنمنٹ ہے جو اگلے سال کے اوائل میں قطر یا متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگا۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے میاں داد نے کہا کہ پی سی بی لیگ کے انعقاد کیلئے بہترین انتظامات کرے کیونکہ ملک کی ساکھ دائو پر لگی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی سی بی کھلاڑیوں کو ان کے معیار کے مطابق کیٹیگریوں میں تقسیم کرے، وہ تمام بین الاقوامی کھلاڑی جو لیگ کھیلنے کے مستحق ہیں، انھیں زبانی یا کسی اور طرح سے تصدیق کرنے کے بجائے معاہدے پر دستخط کرنے کیلئے کہنا چاہیے۔ سابق عظیم بلے باز نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کی ساکھ کا مسئلہ ہے اس لیے کچھ غلط نہیں ہونا چاہیے۔ دلچسپی رکھنے والے ہر کھلاڑی سے پہلے معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے، اگر وہ آخری لمحات میں شرکت سے انکار کرتے ہیں تو لیگ پر برا اثر پڑے گا۔ پی ایس ایل کا انعقاد فروری 2016 میں ہونے جارہاہے جو گزشتہ کئی سال کی کوششوں کے بعد منعقد ہوگی جہاں منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ اب پی ایس ایل کے انعقاد میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ٹی ٹوئنٹی لیگ دیگر ٹورنمنٹس (آئی پی ایل اور بگ بیاش )کی طرز کا ٹورنمنٹ ہے جو 2013 سے زیرغور تھا لیکن پی سی بی کو2014اور2015میں دومرتبہ اسے ملتوی کرنا پڑا جس کی وجہ اسپانسرز کی جانب سے عدم دلچسپی اور جگہ کا تعین نہیں ہونا تھا۔ لیکن پی سی بی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کی قیادت میں لیگ انتظامیہ اس کے انعقاد کیلئے انتھک کوششوں میں مصروف رہی۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اب ٹورنمنٹ میں مالی دلچسپیاں بڑھ گئی ہیں اور غیرملکی کھلاڑی بھی شامل ہورہے ہیں۔ میانداد نے کہاکہ پی سی بی کو چاہیے تھا کہ لیگ کے لوگو کی افتتاحی تقریب میں بڑی کاروباری شخصیتوں کو بھی دعوت دیتا کیونکہ پی ایس ایل کیلئے اشتہارات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی سی بی لیگ میں دلچسپی رکھنے والے بینکوں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے صدور بھی بلا سکتا تھا۔ پاکستان کی طرف سے ٹسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز نے کہا کہ ہو سکتا تھا کہ ان میں سے کوئی شخص پی ایس ایل کی ایک ٹیم خرید لیتا اور اسی طرح ٹیموں کی تعداد بھی بڑھائی جا سکتی ہے اور ٹورنمنٹ مزید بڑی شکل اختیار کر جاتا۔ پاک ۔ہندوستان سیریز کے حوالے سے کئے گئے ایک سوال کے جواب میں میانداد نے کہا کہ انھیں زیادہ توقعات نہیں تھیں۔ جہاں تک سیریز کا تعلق ہے ہر کوئی جانتا ہے کہ کس نے کس کو دھوکا دیا۔ میانداد نے کہاکہ میں دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز پر بات کرنے کے بجائے بی سی سی آئی کے سربراہ جگموہن ڈالمیا کے انتقال پر ان کے دوستوں اور خاندان سے تعزیت کرنے کو اہمیت دوں گا۔ ’’میں بی سی سی آئی کے آنجہانی سربراہ کے خاندان اوردوستوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ وہ بہترین انسان تھے اور پاکستانی کھلاڑیوں کی عزت کرتے تھے، ان کی موت سے کرکٹ میں بڑا خلا پیدا ہوا ہے‘‘۔