اور کالج جانے والی لڑکیوں سے لے کر شادی شدہ خواتین تک اسے شوق سے پہننے لگی ہیں۔ جس کی وجہ سے ہر گذرتے دن کے ساتھ ان کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔ خواتین اور لڑکیوں کی اکثریت زیادہ تر ان کے پاؤں کے انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی میں پہننا پسند کرتی ہیں جبکہ زیادہ شوقین خواتین تمام انگلیوں میں بھی یہ انگوٹھیاں پہننے سے گریز نہیں کرتیں۔ خواتین اس زیور کو سہاگ کی علامت خیال کرتی ہیں اور اسی نظریہ کی وجہ سے شادی بیاہ کے موقع پر دولہا یا اس کے گھر والے دلہن کے پاؤں کی انگلیوں میں رنگ پہناتے ہیں۔ اکثر گھرانوں میں دلہن کو ٹو رنگز پہنانے کی رسم کافی مقبول ہے یہ زیور کھلے پاؤں کی جوتی میں استعمال کیا جاتا ہے تاکہ یہ دیکھنے میں خوبصورت اور پرکشش دکھائی دے۔ خواتین ان انگوٹھیوں کو جوڑیوں کی شکل میں استعمال کرتی ہیں۔ ٹو رنگز عام طور پر سونے کے تیار کردہ نہیں ہوتیں۔ بلکہ اس مقصد کیلئے چاندی کو ترجیح دی جاتی ہے۔