پہلے فلسطینیوں کیلئے رعایتیں، پھر اسرائیلی لیڈر کا استقبال: سیسی

قاہرہ ، 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مصر کے سابق فوجی سربراہ اور صدارتی امیدوار فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ وہ منتخب ہونے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کا اس وقت تک خیر مقدم نہیں کریں گے جب تک فلسطینیوں کو امن مذاکرات میں رعایتیں نہیں ملیں گی۔ جولائی 2013ء میں ملک کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کرنے والے السیسی 26 اور 27 مئی کو متوقع صدارتی انتخاب کیلئے اہم ترین امیدوار کے طور پر موجود ہیں۔ انہیں صدارتی انتخاب کے حوالے سے صرف ایک حریف حمدین صباحی کا سامنا ہے،

جو بائیں بازو سے تعلق رکھتے ہیں اور جنھوں نے 2012ء کے پہلے صدارتی انتخاب میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ السیسی نے اپنے ٹی وی انٹرویو میں اسرائیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا، ’’اسرائیل ہمیں صرف اسی صورت خوش کر سکتا ہے کہ فلسطینیوں کو کچھ دے‘‘۔ واضح رہے ان سے پوچھا گیا تھا منتخب صدر کے طور پر آیا وہ اپنے پڑوسی ملک اسرائیل کے وزیر اعظم کو خوش آمدید کہیں گے۔ مصر ہی وہ پہلا مسلم ملک ہے جس نے 1979ء میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ پر دستخط کئے تھے، لیکن اس معاہدہ کے بعد بھی اسرائیل کا فلسطینیوں کے ساتھ رویہ بدستور معاندانہ رہا ہے۔ السیسی نے کہا، ’’اسرائیل کو پہلے ایک ایسی فلسطینی مملکت کا قیام تسلیم کرنا پڑے گا ،جس کا دارالحکومت مغربی یروشلم ہو‘‘۔