پپو یادو آر جے ڈی سے خارج ، بی جے پی میں شمولیت ممکن

نئی دہلی /پٹنہ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ پپو یادو نے بہار میں برسر اقتدار جے ڈی (یو ) کے ساتھ انضمام کی شدید مخالفت کی تھی آج پارٹی سے ڈسپلن شکنی اور پارٹی دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات میں آر جے ڈی سے خارج کردیئے گئے اور اندیشہ ظاہر کیا گیا کہ وہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کر کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے لالو پرساد یادو پر اُن کے فرزند کو آر جے ڈی کا آئندہ سربراہ مقرر کرنے کے اشاروں پر بھی سخت تنقید کی تھی ۔ کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد اُن کا پارٹی سے اخراج عمل میں آیا ۔ گذشتہ ماہ جاری کردہ وجہ بتاو نوٹس پر اُن کے جواب سے پارٹی کے صدر لالو پرساد یادو نے عدم اطمینان ظاہر کیا تھا ۔ پپو یادو کے نام ایک مکتوب میں جنرل سکریٹری رام دیو بھنڈاری نے کہا کہ آپ کے جواب میں سوالات کے جواب دینے کے بجائے غیر منطقی اور غیر اخلاقی تبصرے پارٹی کے قومی صدر پر کئے گئے ہیںچنانچہ ڈسپلن شکنی اور پارٹی دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں آپ کو 6 سال کیلئے پارٹی سے خارج کیا جاتا ہے ۔ پپو یادو نے چیف منسٹر کے عہدہ سے جتن رام مانجھی کے اخراج کی بھی مخالفت کی تھی ۔ اخراج پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پپو یادو نے لالو پرساد پر الزام عائد کیا کہ وہ صرف خوشامدیوں کو پسند کرتے ہیں اور اپنے خاندانی مفادات کو بڑھاوا دینے میں دلچسپی رکھتے ہیںتاہم انہوں نے اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا کوئی انکشاف نہیںکیا ۔ انہوں نے کہا کہ دو دن قبل وہ الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کرچکے ہیں کہ وہ انضمام کے مخالف ہیں اور ایسی صورت میں عوام چاہیں گے کہ انہیں آر جے ڈی کا انتخابی نشان ’’قندیل ‘‘ انہیں اپنے پاس رکھنے کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ 16 مئی کے بعد آپ ایک زیادہ طاقتور آر جے ڈی دیکھیں گے جس میں اُن جیسے طاقتور قائدین شامل رہیں گے ۔ اس سوال پر کہ آر جے ڈی ارکان اسمبلی کیا اُن کے ساتھ ہیں انہوں نے جواب دیا کہ 16 مئی کو آپ کو اس کا جواب مل جائے گی۔