حیدرآباد۔/12فبروری، ( سیاست نیوز) کالا پتھر پولیس کی مبینہ ہراسانی اور اذیت رسانی سے پریشان نوجوان محمد جعفر جس نے اقدام خودکشی کیا تھا آج دواخانہ عثمانیہ میں دوران علاج فوت ہوگیا۔ محمد جعفر نے اپنے مکان واقع جہاں نما میں اس وقت بالکونی سے چھلانگ لگادی تھی جب کالا پتھر پولیس کی کرائم پارٹی نے اسے دھوکہ دہی کے کیس میں حراست میں لیکر مکان سے نقد رقم کی برآمدگی کیلئے لے گئی تھی۔ ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے محمد جعفر کے اقدام خودکشی کے واقعہ اور اس کو دی گئی اذیتوں کا سخت نوٹ لیتے ہوئے کمشنر پولیس کو اس سلسلہ میں شخصی طور پر تحقیقات کرنے کا کل حکم دیا تھااور اس کو بہتر علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ شدید زخمی محمد جعفر کو بہتر علاج کی سہولتیں فراہم کرنے میں پولیس گریز کرتی رہی جس کے سبب وہ دواخانہ عثمانیہ میں آج زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔
محمد جعفر کی موت کے بعد دواخانہ عثمانیہ میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب اس کے رشتہ داروں نے پولیس کی زیادتی کے خلاف احتجاج کیا۔ مقامی سیاسی قائدین کی عدم توجہ پر بھی خواتین نے مقامی جماعت کے قائدین پر برہمی کا اظہار کیا۔ متوفی کے ارکان خاندان نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پولیس کی ہراسانی کی شکایت کے باوجود مقامی قائدین نے انہیں مدد فراہم کرنے سے گریز کیا اور موت واقع ہونے کے بعد مگر مچھ کے آنسو بہانے کا الزام عائد کیا۔ کالا پتھر پولیس نے محمد جعفر کی نعش کا پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد نعش کو رشتہ داروں کے حوالے کردیا جبکہ متوفی کے مکان کے قریب بھاری پولیس فورس متعین کردی گئی ہے۔