اسپیشل آپریشن ٹیم کی کارروائی ، ملزم کانسٹیبل گرفتار
حیدرآباد /8 ستمبر ( سیاست نیوز ) جرائم کی روک تھام اور سماج میں ہو رہی غیر سماجی حرکتوں پر روک لگانے والی پولیس ہی غیر قانونی اور غیر سماجی حرکتوں میں ملوث پائی جاتی ہے ۔ ایک شخص جو پیشہ سے پولیس کانسٹیبل ہے لیکن قحبہ گیری کا ٹھکانہ چلاتا ہے ۔ اسپیشل آپریشن ٹیم نے خود اس کارروائی کے بعد حیرت کا شکار ہوگئی تاہم وہ پولیس کانسٹیبل کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ پولیس کے مطابق وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ اس واقع کے بعد پولیس کے حلقوں میں ہلچل و سنسنی پیدا ہوگئی ۔ چونکہ ریاست میں ایک بعد دیگر پولیس کے کردار کو متاثر کرنے میں پولیس کے رول کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں ۔ گذشتہ روز سعیدآباد میں طاقت کا غلط استعمال کرنے والے سرکل انسپکٹر کا واقعہ اور ویمن پولیس اسٹیشن سے وابستہ خاتون انسپکٹر پر الزام ہے کہ اس نے ایک مکان پر زبردستی قبضہ بنائے رکھا اور آج جسم فروشی میں کانسٹیبل کے کردار سے پولیس کے حلقوں میں تشویش پیدا ہوگئی ۔ ایس او ٹی کے مطابق ایک خفیہ اطلاع پر پولیس نے ایل بی نگر پولیس اسٹیشن حدود میں واقع اے پی ایس پی کالونی کے ایک مکان پر دھاوا کیا ۔ تاہم پولیس اس سے قبل کے کانسٹیبل رمیش کو گرفتار کرتی وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ باپوپلی میں موجود 7 بٹالین سے تعلق رکھنے والا کانسٹیبل رمیش نے اے پی ہاوزنگ بورڈ کالونی میں ایک مکان کرایہ پر حاصل کیا تھا اور اس مکان میں وہ جسم فروش لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ قحبہ گیری کا اڈہ چلا رہا تھا ۔ پولیس نے اس کارروائی میں 3 خواتین کو حراست میں لے لیا ۔ تاہم اس ٹھکانے سے پولیس نے رمیش کا آئی ڈی کارڈ 4 سیل فون ضبط کرلئے اور مصروف تحقیقات ہے ۔