پولیس اسکواڈ کے ذریعہ طلبہ کو گھر واپس کرنے پر برہمی

اقلیتی اقامتی اسکول آرمور کے پرنسپل کے خلاف ٹی آر ایس و دیگر افراد کا زبردست احتجاج
نظام آباد:7؍ مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول میں زیر تعلیم طلباء کو پولیس اسکواڈ کے ساتھ گھر روانہ کرنے پر اولیائے طلباء ، ٹی آرایس و دیگر پارٹی سے وابستہ افراد نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پرنسپل کے خلاف سخت ناراضگی ظاہر کی ۔اور طلباء کو واپس اسکول لے جانے کا مطالبہ کیا اور یہ واقعہ شدید اختیار کرنے پر اعلیٰ عہدیداروں نے فوری مداخلت کرتے ہوئے طلباء کو واپس بھیج دیا ۔ پرنسپل کے رویہ کیخلاف اولیائے طلباء نے ڈی ایم ڈبلیو ، ضلع کلکٹر سے شکایت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ تفصیلات کے بموجب نظام آباد تعلق رکھنے والے محمد ریاض احمد پورہ کالونی کے دو فرزندان محمد ریحان احمد ، محمد نعمان احمد اور محمد اختر احمد کے فرزندان محمد انس ، محمد نصر اللہ چھٹویں جماعت اور عزیز اللہ خان کے فرزند اسد اللہ خان اور محمد سرفراز الدین کے فرزند محمد صدیق سرفراز چھٹویں جماعت میں آرمور کے علاقہ میں واقع مون پلی تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول میں زیر تعلیم ہے محمد ریاض احمد اس مدرسہ کے اولیائے طلباء کے کمیٹی کے صدر ہے ۔ ابتداء سے اس مدرسہ میں شکایتیں وصول ہورہے ہیں اور پرنسپل شیخ منان کے رویہ پر اولیائے طلباء ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے آرہے ہیں یکم ؍ مارچ کے روز ہولی کے تہوار کے دن محمد ریاض احمد ، اختر احمد ، سرفراز الدین اور عزیز اللہ خان مدرسہ کو گئے ہوئے تھے اور اس وقت پرنسپل مدرسہ میں موجود نہیں تھے ۔ اختر احمد کے فرزند محمد انس کے ساتھ نعما ن اور سمیر کا جھگڑا ہورہا تھا اور بازو باتھ روم میں اسے زد و کوب کررہے تھے اس منظر کو دیکھ کر اختر احمد بے قابو ہوگئے اختر احمد جسمانی معذور بھی ہے اپنے پاس موجود بیساکی سے سمیر اور نعما ن کو مار پیٹ کی اور اس واقعہ کے بعد مدرسہ میں ہلچل پیدا ہوگئی اور اعلیٰ عہدیداروں کو اطلاع ملنے پر اعلیٰ عہدیدار یہاں پہنچ کر تفصیلات حاصل کی اور پرنسپل ، وارڈن اور چوکیدار کے خلاف وجہہ نما نوٹس جاری کیا اور پرنسپل نے ان چاروں کیخلاف جکران پلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کراتے ہوئے 3؍ مارچ کے روز پرنسپل نے ان چاروں طلباء کو رات 9 بجے نظام آباد روانہ کردیا تو اولیائے طلباء نے عہدیداروں سے شکایت کرنے پر انہیں دوبارہ واپس طلب کرلیا لیکن آج صبح پولیس کی گاڑی میں بیٹھا کر پولیس اسکواڈ کے ساتھ صبح کی اولین ساعتوں میں یہاں سے روانہ کردیا ۔

 

اس بات کی اطلاع ملتے ہی سینئر قائد و سابق کارپوریٹر رفعت محمد خان ، ظہیر الدین جاوید ، مرزا معز اللہ بیگ ، مسکین ، خلیل احمد ، ضلع تلگودیشم اقلیتی سیل صدر منان و دیگر نے یہاں پہنچ کر شدید احتجاج کرنا شروع کیا ۔ جکران پلی پولیس اسٹیشن میں اولیائے طلباء پر درج کردہ مقدمہ میں چاروں افراد نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر ضمانت حاصل کی تھی اس کے بعد پرنسپل نے ان طلباء کو گھر روانہ کرنے کی شکایت بھی کی جارہی ہے اور کاپرمنس کیلئے رشوت بھی طلب کرنے کی شکایت بھی کی ہے ۔ اختر احمد نے بتایا کہ داخلہ کے موقع پر بھی شیخ منان نے اس سے رشوت حاصل کی تھی اولیائے طلباء کمیٹی کے صدر ریاض احمد نے بتایا کہ مدرسہ میں ناقص کھانا ، ناقص میوہ فراہم کیا جارہا ہے اور پرنسپل اپنی من مانی کو جاری رکھے ہوئے اس بارے میں دریافت کرنے پر پرنسپل جان بوجھ کر ان سے پوچھنے والے افراد کے خلاف منصوبہ بند کاروائی کی ہے جبکہ اولیائے طلباء کو انتظامیہ کی ناقص کارکردگی پر شکایت کرنے کا حق حاصل ہے ۔ ڈی ایم ڈبلیو سنجیو کمار نے اس بار ے میں دریافت کرنے پر بتایا کہ پرنسپل نے ان طلباء کو روانہ کیا تھا ۔ لیکن انہیں واپس طلب کرلیا گیا ہے پرنسپل کی ناقص کارکردگی اور وارڈن ، چوکیدار کی لاپرواہی کی وجہ سے مدرسہ میں اس طرح کے واقعات پیش آرہے ہیں اس بارے میں مکمل تحقیقات کی جارہی ہے اور انہیں نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے ۔ سینئر قائد رفعت محمد خان نے بتایا کہ اس خصوص میں اولیائے طلباء کی جانب سے ایک وفد مون پلی کا دورہ کرتے ہوئے حالات کا جائزہ لے گا اور مکمل تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ضلع کلکٹر کو شکایت بھی کی جائے گی ۔