پلوامہ حملہ کا ماسٹر مائنڈ مسعود اظہر پاکستان میں موجود ، پاکستان وزیر خارجہ کا اعتراف

جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد کا سرغنہ مسعود اظہر پاکستان میں ہی ہے، اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس بات کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ دہشت گرد مسعود اظہر کو پناہ دینے کا الزام کافی دنوں سے پاکستان پر عائد کیا جا رہا تھا لیکن اس نے کبھی اس سلسلے میں کچھ بھی بتانے سے پرہیز کیا اور نہ ہی ہندوستان کے دباؤ کے باوجود اس کے خلاف کارروائی کی گئی۔ لیکن اب پاکستان نے برسرعام اس کے پاکستان میں ہونے کی بات قبول کر لی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’مسعود اظہر پاکستان میں ہے۔ وہ بے حد بیمار ہے، بیماری سے تڑپ رہا ہے، اس کی یہ حالت ہے کہ وہ اپنے گھر سے باہر نہیں نکل سکتا۔‘‘

میڈیا سے بات چیت کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کبھی بھی کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا اور ہم لوگ ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے کو تیار ہیں جس سے کشیدگی میں کمی ہونے کا امکان ہو۔ مسعود اظہر کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ’’اگر ان (ہندوستان) کے پاس اچھے اور پختہ ثبوت ہیں تو برائے کرم بیٹھیے اور بات کیجیے، برائے کرم بات چیت شروع کیجیے، ہم ٹھیک ٹھاک کارروائی کریں گے۔‘‘ شاہ محمود قریشی نے مزید وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر ہندوستان ایسے ثبوت دیتا ہے جو پاکستان کی عدالت کو منظور ہے، تو ہم یقیناً کارروائی کریں گے۔ آخر کار ہم لوگوں کو عدالتی عمل اختیار کرنا پڑتا ہے۔ وہ لوگ عدالت جائیں گے، اگر ان کے پاس پختہ ثبوت ہیں تو وہ ہمیں دیں تاکہ ہم لوگوں کو سمجھا سکیں، ساتھ ہی پاکستان کی آزاد عدلیہ کو بھی بتا سکیں۔‘‘