پرینکا کی سکریٹری اور سمرتی ایرانی کے درمیان بحث و تکرار

امیٹھی ۔ 7 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) پرینکا گاندھی کی سکریٹری پریتی سہائے کو بی جے پی کی جانب سے داخل کردہ ایک شکایت کے بعد امیٹھی سے چلے جانے کی ہدایت کی گئی ۔ بی جے پی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ پریتی سہائے انتخابی حلقوں میں ووٹرس کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ بی جے پی امیدوار سمرتی ایرانی کی شکایت پر الیکشن کمیشن نے پریتی سہائے کو امیٹھی سے چلے جانے کی ہدایت کی ۔ ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسر جگت رائے ترپاٹھی نے کہا کہ پریتی سہائے کا حلقہ انتخاب میں موجود ہونا انتخابی ضابطہ اخلاق کے مغائر ہے۔ سمرتی ایرانی اور پریتی سہائے میں بحث و تکرار بھی ہوئی کیونکہ سمرتی نے جگدیش پور کے ایک حلقہ رائے دہی پر پریتی سہائے کی موجودگی پر اعتراض کیا تھا اور اس واقعہ کے بعد ہی بی جے پی نے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی ۔

جب سمرتی ایرانی جگدیش پور کے موضع ٹھوری میں واقع بوتھ نمبر 210 اور 211 پر پہنچیں تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں پرینکا گاندھی کی سکریٹری پریتی سہائے بھی موجود ہیں جس پر سمرتی ایرانی نے ان سے پاس طلب کیا لیکن پر یتی نے پاس نہیں دکھایا کیونکہ وہ ان کے پاس تھا ہی نہیں۔ سمرتی ایرانی کے پی آر او اشوک پٹیل نے دریں اثناء اخباری نمائندوں کو بتایا کہ پریتی سہائے کا بوتھ میں داخل ہونا غیر قانونی حرکت ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسر نے اس وقت ایک دلچسپ بات کہی کہ سمرتی ایرانی کی جانب سے ہمیں شکایت ضرور ملی ہے۔ بادی النظر میں تو دونوں ہی غلط معلوم ہوتے ہیں۔ اول تو پریتی سہائے کو بوتھ کے اندر نہیں آنا چاہئے تھا ۔ دوسرے یہ کہ سمرتی ایرانی کو بھی بوتھ کے اندر آکر سہائے کے ساتھ بدسلوکی نہیں کرنی چاہئے تھی ۔ بہرحال پریتی سہائے کو فوری امیٹھی چھوڑ دینے کی ہدایت کی گئی ہے ۔