کاماریڈی میں رکن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر کا صحافیوں سے خطاب
کاماریڈی :22؍ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )قانون ساز کونسل کے رکن محمد علی شبیر نے آج کاماریڈی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو پرگتی بھون کو تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے دفتر میں تبدیل کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ کل شام ٹی آرایس کے امیدواروں کے اعلان سے قبل پارٹی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے ا میدواروں کے ناموں کو قطعیت دیا اور بی فارم حوالے کیا یہ سراسر غلط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن 16 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا ان میں کانگریس اور تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے ہیں پرگتی بھون میں طلب کیا اور انہیں پارٹی کھنڈوا پہنایا اور انہیں بی فارم حوالے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کھمم سے ناما ناگیشور رائو، نلگنڈہ سے نرسمہا ریڈی ، پدا پلی سے وینکٹیشورلو کو کھنڈوا پہنایا اور انہیں بی فارم حوالے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چیف منسٹر نے سراسر غلط اقدام کیا ۔ پرگتی بھون سرکاری عمارت ہے اسے ٹی آرایس بھون میں تبدیل کردیا ۔اس خصوص میں محمد علی شبیر نے الیکشن کمیشن کو شکایت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اس خصوص میں فوری اقدام کریں ۔ الیکشن کمیشن کو فون پر شکایت کرنے پر الیکشن کمیشن سے ویڈیو کانفرنس کے بہانے بات کرنے سے گریز کیا جبکہ مرکزی الیکشن کمیشن کو بھی فیاکس روانہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن قبل از بھی اسمبلی انتخابات میں فہرست رائے دہندگان میں سے ناموں کو حذف کئے جانے کے معاملہ میں شکایت کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود بھی الیکشن کمیشن اس سلسلہ میں کوئی اقدام نہیں کیا بعدازاں کھلے عام طور پر معافی مانگی تھی ۔ الیکشن کمیشن ٹی آرایس اور چیف منسٹر کے ایجنٹ کی طرح کام کررہے ہیں ۔ مرکزی الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ظہیر آباد لوک سبھا حلقہ کے امیدوار بی بی پاٹل پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 5 سال کے وقفہ میں انہوں نے کسی بھی حلقہ کا دورہ نہیں کیا اور فنڈس کے استعمال میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔ قانون حق معلومات کے تحت داخل کردہ درخواست پر ان کے 25 کروڑ روپئے سے صرف 4 کروڑ روپئے کا استعمال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کانگریس امیدوار مدن موہن کے حق میں ووٹ دینے کی عوام سے اپیل کی ۔