پرکاش امبیڈکر کی کانگریس کو اتحادکی پیشکش، 12نشستوں کا مطالبہ

اورنگ آباد ۔ 10 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شرد پوار اور اُنکی راشٹروادی کانگریس سے ہمارا اتحادممکن نہیں ہے اور نہ ہی ہم کسی بھی قیمت پر شیوسینا اور بی جے پی سے ہاتھ ملائیں گے ، صرف کانگریس سے انتخابی سمجھوتہ ہو سکتا ہے اگر وہ آنے والے پارلیمانی انتخابات میں مہاراشٹرا کی 48نشستوں میں سے 12 نشستیں سیاسی اور سماجی طور پر پسماندہ اور محروم طبقات پرمشتمل بہوجن اگھاڑی کو دیں، کانگریس پارٹی کو اس طرح کی واضح پیشکش بھاریپ بہوجن سماج پارٹی کے قومی صدر پرکاش امیڈکر نے کی، یہاں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر کانگریس نے انکی یہ پیشکش منظور کی تو انکی پارٹی بارامتی کی نشست سے اُپراکر لکشمن یا وجئے مورے کو میدان میں اتارے گی۔نیز اورنگ آباد، اکولہ اور مہاراشٹڑا کے دیگر پس ماندہ اور اقلیتی طبقوں پرمشتمل قابل لحاظ تناسب والے علاقوں سے انتخاب لڑے گی۔ اس موقع پر انھوں نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ ، اگر کانگریس پارٹی راشٹروادی کانگریس سے انتخاببی سمجھوتہ کرتی ہے تو انھیں اس پرکوئی اعتراض نہیں ہوگا، اور نہ ہی وہ دیگر مسلم ، او بی سی یا بائیں بازو سے تعلق رکھنے والی پارٹیوں کے ساتھ انتخابی سمجھوتہ اور اتحاد کے خلاف ہیں۔ انھوں نے حکومت کی مختلف پالیسوں اور کام کاج کے طریقوں پر سخت تنقید کی او ر پونا میں یلغار پریشد کے بعد ماوء وادی اور نکسلوادیوں کے نام پر پولیس کی جانب سے پارٹی ورکرس کی گرفتاریاں اور انھیں حراساں کیئے جانے اور خود پرکاش امیڈکر کی جانب انگلیاں اٹھائے جانے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جوب میں انھوں کہا کہ،ریاستی حکومت اس معاملے میں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کی طرح عمل کر رہی ہے ، اس موقع پر انھوں نے وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس اور وزیر داخلہ رنجیت پاٹل کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ آنے والے وقت میں انھیں جواب دیہی کے لیے تیار رہنا چایئے ۔اس سے قبل یہاں او بی سی، ایس ٹی، وی جی این ٹی اور ایس بی سی طبقوں کے سیاسی سماجی اورتعلیمی طور پر پس ماندہ افراد کی جانب سے مولانا ابولکلام آزاد ریسرچ سینٹر پر منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کیا کہ یہ وقت کسی سے مانگنے کا نہیں بلکہ آگے بڑھ کر خود ہی اقتدار حاصل کر کے سماجی طور پر پچھڑے اور پسماندہ طبقات کو انصاف دلانے کا وقت ہے۔