پرچم پر محبوبہ مفتی کے ریمارکس افسوسناک: بی جے پی

جموں ۔ /29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے جموں و کشمیر کی چیف منسٹر اور اپنی حلیف محبوبہ مفتی کے پرچم سے متعلق ریمارکس پر حیرت و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ادعاء کیا کہ دستور کی دفعہ 35 (الف) جس نے اس ریاست کو خصوصی موقف دی ہے ۔ وہ ایسی کوئی مقدس گائے نہیں ہے جس کو کوئی چھو بھی نہیں سکتا ۔ بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے کہا کہ یہ پارٹی اگرچہ مفاہمت کے ایجنڈہ پر کاربند اور پابند ہے اور موجودہ دستوری موقف میں کوئی ترمیم یا تبدیلی نہیں چاہتی ۔ اس کے ساتھ یہ حقیقت بھی مساویانہ طور پر درست ہے کہ دفعہ 35 (الف) سے اس ریاست کو جو نقصان پہونچا ہے جو اس قانون کی کسی بھی دوسری دفعہ سے نہیں پہونچا ۔ بی جے پی کی ریاست یونٹ نے کہا کہ ریاست کے لئے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ کشمیری تہذیب کے صوفی اقدار اور اصولوں کی صیانت کی جائے جنہیں وادی میں علحدگی پسندی اور بنیاد پرستی سے حملوں کا سامنا ہے ۔ بی جے پی نے کہا کہ عدم مساوات کا سبب بننے والی دستوری دفعات 370 اور 35 (الف) کے مسائل اٹھانے کے بجائے ریاستی حکومت اور کشمیری عوام کو ان اعلیٰ انسانی اقدار اور شناخت کے تحفظ کے لئے مساعی کرنا چاہیئے ۔محبوبہ مفتی نے گزشتہ روز نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا تھا کہ ’’ یہ کوئی کررہا ہے ؟ وہ یہ سب (دستور کی دفعہ 35 (الف) کو چیلنج) کیوں کررہے ہیں ؟ ۔ مجھے آپ سے یہ کہنے دیجئے کہ تمام خطرات کے باوجود میری جماعت اور دیگر جماعتیں (جموں و کشمیر میں) پرچم تھامی ہوئی ہیں ۔ یہ کہنے میں مجھے کوئی شک یا شبہ نہیں ہے کہ (اگر اس کو روکنے کی کوشش کی جاتی تو ) کوئی بھی اس کو نہیں تھام سکتا تھا ‘‘ ۔