حیدرآباد۔26اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کشمیر سے ہندوستانی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے پہلے کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے پرویز رسول جو انڈین پریمیئر لیگ کے ساتویں ایڈیشن کیلئے سن رائیزرس حیدرآباد میں شامل کئے گئے ہیں جن کی شمولیت کے بعد حیدرآبادی ٹیم کا بولنگ اور بیٹنگ شعبہ مستحکم ہونے کی امید کی گئی تھی لیکن ابتدائی تین مقابلوں میں پرویز رسول کو قطعی 11کھلاڑیوں میں موقع نہیں دیا گیا ہے ۔ ہندوستانی بائیں ہاتھ کے اوپنر شکھر دھون کی زیرقیادت حیدرآبادی ٹیم جسے ابتدائی دو مقابلوں میں ناکامی کے بعد گذشتہ مقابلہ میں کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن ٹیم کا مڈل آرڈر ہنوز کمزور ہے کیونکہ مڈل آرڈر میں لوکیش راہول اور
وینوگوپال کی موجودگی اہمیت کے حامل دکھائی نہیں دے رہی ہے جب کہ پرویز رسول نہ صرف بیٹنگ کرسکتے ہیں بلکہ وہ ایک بہتر لیگ بریک بولر بھی ہیں جس کا حیدرآبادی ٹیم کوفائدہ ہوسکتا ہے اور قطعی 11کھلاڑیوں میں ان کی شمولیت بیٹنگ شعبہ میں گہرائی اور درمیانی اوور س میں امیت مشرا کو دوسرے سرے سے ایک بہتر اسپنر بھی دستیاب ہوسکتا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ دورہ زمبابوے پر ویراٹ کوہلی نے جو مثال پرویز رسول کو قطعی 11کھلاڑیوں میں شامل نہ کرتے ہوئے قائم کی ہے اسی پر آئی پی ایل کے حیدرآبادی کپتان شکھر دھون بھی قائم ہیں جو پرویز رسول کو ابھی تک آئی پی ایل میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا موقع فراہم نہیں کیا ہے ۔