پروجکٹس کی عاجلانہ تکمیل کیلئے شمالی کرناٹک بندکامیاب

عام زندگی اور کاروبار متاثر،علاقہ حیدر آباد کرناٹک میں بند کا ملا جلا اثر

بنگلورو ۔27 ستمبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مختلف تنظیموںکی جانب سے کلاسا بنڈوری پروجیکٹ اور میکے داتو پروجیکٹ کی عاجلانہ تکمیل کا مطالبہ کرتے ہوئے 26ستمبر کو جو کرناٹک بند منایا گیا اس کے سبب ریاست کے اکثر اضلاع میں عام زندگی متاثر رہی۔ یہ بند صبح سے شام تک منایا گیا ۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ مذکورہ بالا پروجیکٹوںکی عاجلانہ تکمیل کے ذریعہ ملاسا بندوری نہر پروجیکٹ اور مہادائی دریا اور کاویری ندی کے قریب واقع میکا داتو چیک ڈیام کو جلد از جلد جوڑ دیا جائے۔ ریاست کے اکثر اضلاع  بشمول دکشن کنڑا اور اڑپی وو پہا ری اضلاع کوڈاگوغیرہ میں کرناٹک بند کافی موثر رہا۔ کے اسی آر ٹی سی بسیں اور آٹو رکشہ وغیرہ بند رہے۔ ریاست کے بعض علاقوں میں سنگباری کے واقعات بھی ہوئے ۔ ٹرینیں صبح کے اوقات میں نارمل انداز میں چل رہی تھیں لیکن بعض ریلوے اسٹیشنوں پر احتجاجیوں نے ٹرینوں کو روکے رکھا ۔ لیکن سرکاری ذرائع کے بموجب ساری ریاست بھر سے کوئی بڑے پر تشدد واقعات سامنے نہیں آئے ہیں ۔ شمالی کرناٹک کے احتجاجیوںنے بھی مذکوررہ بالا پروجیکٹوںکی عاجلانہ تکمیل پر زور دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان پروجکٹوںکی عاجلانہ تکمیل سے دھارواڑ ، گدگ۔کوپل اور بلاری اضلاع کو پینے کے پانی کی سربراہی آسان ہوجائیگی۔ میکداٹو پروجیکٹ کی تکمیل سے چامراج نگر اور میسور کے کچھ حصوں کو پانی سربراہ کیا جاسکے گا۔آج کے احتجاج میں ریاستی دارالخلافہ بنگلور میں کئی دوکانیں بند رہیں جبکہ سرکاری بسیں اور آٹو رکشہ بھی بند تھے۔ سنیما گھر بھی بند کی تائید میں بند رکھے گئے ۔علاقہ حیدر آباد کرناٹک میں بند کا ملا جلا رد عمل رہا ۔ یادگیر اور کوپل کے اضلاع پر بند کا کچھ اثر ضرور دیکھا گیا لیکن رائچور اور بیدر اضلاع میں بند کے سبب عام زندگی پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ گلبرگہ شہر میں صبح کے اوقات میں دوکانیں ،ہوٹل اور کاروبار بند رہے ۔کسانوںنے اپنے قرضے معاف کردینے کا مطالبہ بھی کیا ۔ این ای کے ایس آر ٹی سی کی بسیں بھی بند رہیں ۔ سرکاری دفاتر معمول کے مطابق کام کارہے تھے ۔لیکن مدارس اور کالجس بند رہے۔ یادغیر ٹائوںمیں دوکانیں بند رہیں ۔ بلاسری میں بند کا اچھا اثر پڑا۔ دوکانیں بند کردی گئیں ۔ میسورو میں بند کا اچھا اثر پڑا۔ عام زندگی متاثر رہی۔ مدارس اور کالجس بند رہے۔صنعتی شعبہ کی جانب سے بھی بند کی بھرپور تائید کی گئی تھی۔ میسورو ا-بنگلورو اور میسورو  -ننجن گوڑو کے لئے ٹریفک معطل رہی۔ بہت سے سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں حاضری بہت کم تھی ۔ ہوٹلیں اور ریسٹورینٹ بند رہے۔ کارپوریشن کی بسیں اور آٹو رکشہ بھی بند رہے۔ چامراج نگر اور ہاسن اضلاع میں بند مکمل طور پر کامیاب رہا ۔ ہبلی اور ممبئی کرناتک کے علاقہ میں بھی بند کامیاب رہا ۔ بیلگام میں بھی کرناٹک بند کامیاب رہا ۔ چند ایک پر تشدد واقعات کو چھوڑ کر بند مکمل طور پر پرامن و کامیاب رہا ۔ بیلگاوی کے نواحی علاقہ میں چند اشرار نے ایک کے ایس آرٹی سی بس پر سنگباری کی ۔