نئی دہلی 8 جون (سیاست ڈاٹ کام) جماعت اسلامی ہند نے کہاکہ سابق صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کا آر ایس ایس ہیڈکوارٹر میں جمعرات کو شرکت سے آر ایس ایس کاز اور ان کے سیاسی نظریہ کو تقویت پہنچی ہے۔ آر ایس ایس ہمیشہ ہی سے کسی نہ کسی اہم اور کلیدی شخصیت کو اپنی تقاریب میں مدعو کرتی رہی ہے اور انھیں کسی کو بھی مدعو کرنے کا پورا حق ہے۔ مزید براں کسی کو بھی سابق صدرجمہوریہ کے فیصلہ پر سوال کا کوئی حق اس معاملہ پر نہیں ہے۔ لیکن ہماری توجہ اس بات پر سابق صدرجمہوریہ ہند جنھوں نے ساری عمر سیکولرازم، بھائی چارگی اور ہم آہنگی کے اقدار کو سنبھالنے میں گزاری، ان کی آر ایس ایس تقریب میں شرکت سے تنظیم اور اس کے نظریاتی کاز کو بڑی حد تک تقویت ملی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنرل سکریٹری محمد سلیم انجینئر نے کیا۔ مزید برآں جنرل سکریٹری سلیم انجینئر نے کہاکہ سب ہی جانتے ہیں کہ آر ایس ایس کس قسم کی (اوچھی) سیاست کرتی ہے اور کن (اوچھے) اقدامات کو کس طرح روبہ عمل لاتی ہے۔ پرنب مکرجی نے اپنی تقریر میں کہاکہ ہندوستان مختلف مذاہب اور ثقافت رکھتا ہے جو ہمہ رنگ اور متنوع ہے جس کی وجہ سے اس کی روح سیکولرازم اور پلولرازم سے مزین ہے اور عوامی اتحاد اور ہم آہنگی نہایت ضروری ہے جسے اس ملک کے ہر شہری کو اپنانا ہوگا۔ جنرل سکریٹری سلیم انجینئر نے کہاکہ پرنب مکرجی نے کوئی نئی بات نہیں کہی۔ سابق صدرجمہوریہ اکثر اپنے خطابات میں یہی کہتے ہیں جس کے لئے انھیں ناگپور میں آر ایس ایس کیڈر سے اپنے خیالات کو ظاہر کرنے کی ضرورت آن پڑی۔ ان کی ناگپور میں آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کی تقریب میں موجودگی آر ایس ایس کے کاز اور نظریہ کو قوت دینے کا سبب بنا ہے۔ مکرجی نے اس تقریب میں کہا تھا کہ ہم بحیثیت ہندوستانی ایک قوم ہیں جو کئی صدیوں سے چلی آرہی ہے۔ سیکولرازم اور شمولیت ہمارے لئے عقیدہ کی حیثیت رکھتا ہے اور یہی ہمیں ایک قوم بناتا ہے۔