پرانے شہر کو نہیں آئے گی میٹرو؟

کے ٹی آر نے شاستری پورم کے محل میں کیا خفیہ معاہدہ : ریونت ریڈی

حیدرآباد ۔ 31 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس کے قائد و رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے پرانے شہر کے بجائے آوٹر رنگ روڈ سے میٹرو ریل چلانے کیلئے ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے شاستری پورم کے 4 ایکر اراضی پر مشتمل محل میں رکن پارلیمنٹ سے خفیہ ملاقات کرتے ہوئے انہیں رضامند کرالینے کا الزام عائد کیا۔ آج اسمبلی کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس کے دورحکومت میں جب میٹرو ریل کی منصوبہ بندی تیار کی گئی تھی تب املی بن تا فلک نما تک میٹرو ریل چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اسمبلی، سلطان بازار اور پرانے شہر میں تاریخی و مذہبی مقامات کا بہانہ بناتے ہوئے میٹرو ریل کی تعمیرات میں چیف منسٹر اور اس کی حلیف جماعت نے رکاوٹ پیدا کی تھی۔ ایل اینڈ ٹی کمپنی سے سودے بازی کے بعد چیف منسٹر اسمبلی اور سلطان بازار کی رکاوٹ سے دستبردار ہوگئے مگر پرانے شہر کا مسئلہ تعطل کا شکار ہوگیا۔ حال ہی میں پرانے شہر سے میٹرو ریل چلانے کا اعلان کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے نیا کارپوریشن قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا مگر یہ میٹرو ریل اب پرانے شہر کے بجائے آوٹر رنگ روڈ سے چلانے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ حکومت کے اس فیصلے سے پرانے شہر کے عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ حکومت اور اس کی حلیف جماعت نے پرانے شہر کی ترقی کو یکسر نظرانداز کردیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ جہاں عوام کو ضرورت ہو وہاں میٹرو ریل چلانی چاہئے مگر حکومت آوٹر رنگ روڈ سے میٹرو ریل چلانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ پرانے شہر کے عوام کو سہولت فراہم کرنے کے بجائے چیف منسٹر کے رشتہ داروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے روٹ پلان تبدیل کردیا ہے۔ میٹرو ریل کے پلان میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی ہوئی ہے۔ حکومت کے پلان سے جماعت کے رکن پارلیمنٹ کو واقف کرانے کیلئے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے بغیر سیکوریٹی اور پروٹوکول کے شاستری پورم کے محل میں 4 گھنٹوں تک رکن پارلیمنٹ سے خفیہ ملاقات کی ہے۔ نمائندہ سیاست کی جانب سے اس کا ثبوت فراہم کرنے کا سوال کرنے پر ریونت ریڈی نے کہا کہ کے ٹی آر، ان کے ڈرائیور اور پی اے کے سیل فون کا جی پی ایس ریکارڈ چک کرتے ہوئے پتہ لگا لیں۔ انہوں نے جو الزام عائد کیا ہے اس کا ثبوت مل جائے گا۔ پولیس کی جانب سے مجرمین کو پکڑنے کیلئے ان کے سیل فون سگنل کو جے پی ایس کے ذریعہ پکڑا جارہا ہے۔ اسی طریقہ کار کو آزما لیں تو منظرصاف ہوجائے گا۔ کے ٹی آر نے پلان کی تبدیلی پر رکن پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے ملاقات کی۔ پرانے شہر سے گذرنے والی ٹرین کو رائے درگم سے پہنچایا جارہا ہے۔ اقلیتوں اور پرانے شہر سے ہونے والی ناانصافی پر جماعت کی خاموشی معنی خیز ہے۔