پرانے شہر میں برقی کنٹراکٹ ملازمین کا احتجاج ، عوام کو پریشانی

پرانے شہر میں برقی کنٹراکٹ ملازمین کا احتجاج ، عوام کو پریشانی
مقامی جماعت کے قائدین کے اکسانے پر ساوتھ سرکل میں برقی سربراہی متاثر ، ہر جگہ تاریکی
حیدرآباد۔/19نومبر، ( سیاست نیوز)’’ کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں‘‘ پرانے شہر کے عوام کا حال کچھ اسی طرح ہوچکا ہے۔ عوام کی قیادت اور نمائندگی کا دعویٰ کرنے والے بنیادی مسائل کی یکسوئی کے سلسلہ میں اخبارات میں تشہیر اور عوامی ہمدردی کیلئے وقتاً فوقتاً سرکاری دفاتر میں نمائندگی یا پھر دھرنا کرتے دکھائی دیتے ہیں لیکن اگر یہی نمائندے اور ان کی جماعت عوامی مسائل میں اضافہ کا سبب بن جائے تو پھر عوام کس سے شکایت کریں گے۔ پرانے شہر میں سنٹرل پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ (CPDCL) کے کنٹراکٹ ملازمین اپنے بعض مسائل کے حل کیلئے احتجاج کررہے ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ احتجاج شہر کے صرف ایک ہی سرکل میں جاری ہے جو پرانے شہر کے علاقوں پر محیط ہے۔ کنٹراکٹ ملازمین کی اسوسی ایشن مقامی سیاسی جماعت کے کنٹرول میں ہے اور اس سے تعلق رکھنے والے قائدین اس کے عہدیدار ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ کنٹراکٹ ملازمین کے مسائل کی یکسوئی کیلئے مقامی سیاسی جماعت کے قائدین اعلیٰ عہدیداروں سے نمائندگی کرتے اور مسئلہ کا خوشگوار حل تلاش کرتے۔ برخلاف اس کے کنٹراکٹ ملازمین کو ہڑتال پر اُکسایا گیا جس کے باعث پرانے شہر کے کئی علاقوں میں برقی کی سربراہی بُری طرح متاثر ہورہی ہے۔ یہ وہی قائدین ہیں جو برقی کی نامناسب سربراہی کے نام پر احتجاج کا ڈرامہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ CPDCL کے کنٹراکٹ ملازمین کی اچانک ہڑتال کے سبب ساؤتھ سرکل میں برقی کی سربراہی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ سربراہی میں کسی بھی خرابی کو درست کرنے کیلئے کنٹراکٹ ملازمین اپنی خدمات فراہم کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ عوامی مشکلات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مغلپورہ، بی بی بازار، تالاب کٹہ اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں کل رات 11بجے برقی کی سربراہی منقطع ہوگئی۔ عوام نے سمجھا کہ کسی تیکنکی خرابی کے سبب سربراہی متاثر ہوئی ہے اور جلد ہی اسے درست کرلیا جائے گا۔حکام سے شکایت کرنے پر رات دیر گئے تک بھی یہی جواب دیا گیا کہ ایمرجنسی اسکواڈ کے ذریعہ سربراہی کو بحال کیا جائے گا۔ لیکن افسوس کہ ان علاقوں کے عوام کو رات بھر برقی کے بغیر ہی گذارنا پڑا اور یہ سارے علاقے تاریکی میں ڈوبے رہے۔ ایسا نہیں ہے کہ صبح ہوتے ہی عہدیداروں نے سربراہی کی بحالی کیلئے اقدامات کئے ہوں۔ کنٹراکٹ ملازمین کی ہڑتال کا بہانہ بناکر تیکنکی خرابی دور کرنے میں تساہل سے کام لیا گیا اور تقریباً 12بجے دن عوام کے مسلسل احتجاج پر ایمرجنسی اسکواڈ کے ذریعہ خرابی کو دور کیا گیا تب برقی سربراہی بحال کی گئی۔ اس طرح پرانے شہر کے ان علاقوں کے عوام تقریباً 12گھنٹوں تک برقی سربراہی سے محروم رہے۔ اس دوران انہیں کئی ایک مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ عوام کو پانی کے حصول کیلئے بورویلس پر دیکھا گیا کیونکہ برقی نہ ہونے کے سبب وہ گھر کے بورویل سے پانی حاصل کرنے سے قاصر تھے۔ مسلسل 12گھنٹوں تک برقی کی عدم سربراہی کے سبب مختلف تاجروں کو بھی نقصان کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان کے فریج میں رکھا گیا سامان خراب ہوگیا۔ اس سلسلہ میں جب ساؤتھ سرکل کے پاور ڈسٹری بیوشن کے عہدیدار مسٹر کرن سے ربط پیدا کیا تو انہوں نے بتایا کہ عوامی شکایات وصول ہوئیں لیکن ان کی یکسوئی کیلئے مناسب اسٹاف موجود نہیں ہے۔ عوام نے مقامی عوامی نمائندوں پر بھی اپنی برہمی کا اظہار کیا جو کنٹراکٹ ملازمین کی اسوسی ایشن میں شامل ہیں اور ہڑتال میں حصہ دار ہیں۔ برقی کی بحالی کے سلسلہ میں متعلقہ کارپوریٹر اور رکن اسمبلی سے عوام نے بارہا نمائندگی کی لیکن 12گھنٹوں تک ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔ ساؤتھ سرکل کے تحت تین زون ہیں جن میں چارمینار، آسمان گڑھ اور بیگم بازار شامل ہیں۔ ہر سرکل کے تحت تین سب ڈیویژنس ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ساؤتھ سرکل میں کی گئی اس ہڑتال کا اثر صرف چارمینار زون میں دیکھا گیا جبکہ دیگر زون برقی کٹوتی سے غیر متاثر رہے۔ کنٹراکٹ ملازمین مینٹننس، فیوز آف کال، بلنگ اور ڈسٹری بیوشن کیلئے خدمات انجام دیتے ہیں جن کی تعداد 763بتائی جاتی ہے۔ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے اور ڈیوٹی پر موت کی صورت میں پسماندگی کو دی جانے والی ایکس گریشیا رقم کو ایک لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ کیا جائے۔مقامی سیاسی جماعت اور اس کے قائدین کو چاہیئے کہ وہ ہڑتال کے ذریعہ پرانے شہر کے عوام کو برقی سے محروم رکھنے کے بجائے مسائل کے سلسلہ میں اعلیٰ عہدیداروں سے رجوع ہوں۔