پرانا شہر میں میٹرو ریل پر چیف منسٹر کا عنقریب قطعی فیصلہ

حیدرآباد میٹرو میں ایک ماہ کے دوران 32 لاکھ مسافرین کا سفر ، تعمیراتی کام جاری
حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : حیدرآباد میٹرو ریل کی مزید دو لائن کی ماہ جون تک تکمیل کے ذریعہ ان دو نئی لائنس کو عوام کے لیے قابل استعمال ( ٹرینس چلائی جائیں گی ) بنائی جائیں گی ۔ منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو ریل ین وی ایس ریڈی نے یہ بات بتائی اور کہا کہ شہر حیدرآباد میں میٹرو ریل کا آغاز ہوئے ایک ماہ مکمل ہورہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ کے پہلے مرحلہ میں 30 کیلو میٹر فاصلہ تک ریلوے لائن مکمل کر کے ریل کا آغاز کیا گیا اور اس ریل کے ذریعہ ہر روز زائد از ایک لاکھ مسافر سفر کررہے ہیں ۔ اس طرح اس ایک ماہ کے دوران زائد از 32.25 لاکھ افراد نے میٹرو ریل کے ذریعہ سفر کیا ۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے کہا کہ امیر پیٹ تا ایل بی نگر تک 16 کیلو میٹر فاصلہ تک اور امیر پیٹ تا ہائی ٹیک سٹی 8.5 کیلو میٹر فاصلہ تک ریلوے لائن کے کام ماہ جون تک مکمل کرلیے جائیں گے اور اس راستہ پر میٹرو ریل شروع کی جائے گی ۔ اس کی تکمیل کے ذریعہ کاریڈار I ( میاں پور ۔ ایل بی نگر )جملہ 29 کیلو میٹر کاریڈار 3 ( ناگول ۔ ہائی ٹیک سٹی )جملہ 27 کیلو میٹر فاصلہ تک ریلوے لائن کے کاموں کی تکمیل ہوگی ۔ مسٹر ریڈی نے مزید بتایا کہ پرانے شہر حیدرآباد کے لیے میٹرو ریل الائینمنٹ کے مسئلہ پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ بہت جلد کوئی قطعی فیصلہ کریں گے اور اس فیصلہ کے بعد حکومت کے احکامات موصول ہونے کے فوری بعد پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کا آغاز کردیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ پروگرام کے مطابق ماہ نومبر 2018 تک حیدرآباد میٹرو ریل کے تمام کاموں کو مکمل کرلیا جائے گا ۔ جب کہ فی الوقت چلائی جانے والی میٹرو ریل کی فریکوینسی کو ماہ مارچ تک جوں کا توں جاری رکھا جائے گا ۔ بعد ازاں عوامی ردعمل ( مسافروں کی تعداد کے لحاظ سے ) کو دیکھتے ہوئے ضرورت کے مطابق ٹرینس چلائی جائیں گی ۔۔