پرانا شہر حیدرآباد کیلئے مختلف ترقیاتی پروگرام کا اعلان

حیدرآباد۔20مئی(سیاست نیوز) پرانے شہر کے بالسٹی کھیت گراونڈ میں12کروڑ کی لاگت سے تعمیرکئے جانے والے واٹرریزروائر کو حضرت عباس کے نام سے موسوم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلی تلنگانہ ریاست مسٹر کے چندرشیکھر رائو نے کہاکہ حکومت تلنگانہ ریاست کے تمام طبقات اور قوموں کے ساتھ یکساں سلوک کی پابند عہد ہے ۔آج یہاں سوچھ حیدرآباد کے پانچوں اور آخری دن پرانے شہر کے دورہ کے موقع پر چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر رائو نے مختلف ترقیاتی کاموں کا بھی اعلان کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی چیف منسٹرالحاج محمد محمود علی‘ وزیرتوانائی جگدیش ریڈی‘ رکن قانون ساز کونسل الحاج محمد سلیم‘ جی ایچ ایم سی کمشنر سومیش کمار کے علاوہ بلدی ‘ برقی ‘ آبرسانی کے علاوہ محکمہ مال کے اعلی عہدیداران بھی موجودتھے۔مسٹر کے چندرشیکھر رائو نے کہاکہ بارہ کروڑ کی لاگت سے تعمیر کئے جانے والے واٹر ریزورئر ایک ہزار کیلو لیٹر گنجائش کا ہوگا جس کی تعمیر ماہ کے اندر تکمیل کردی جائے گی اس کے علاوہ پرانے شہر کو بیس تا پچیس کروڑ کی لاگت سے پرانے شہر میںنئے ڈرینج لائنس کی تنصیب عمل میںلائی جائے گی۔ انہو ںنے پرانے شہر کو سلم فری علاقے بنانے کا بھی ارادہ ظاہر کیا۔ مسٹر کے چندرشیکھر رائو نے کہاکہ پرانے شہر میںغربت زیادہ ہے جس کے سبب لوگ کرایہ کے مکانات میں رہنے کے لئے مجبور ہیں۔ انہوں نے سلم علاقوں میںہمہ منزلہ عمارتوں کی تعمیر کا بھی اعلا ن کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ عمارتوں میںغریب اور بے گھر لوگو ں کو فلیٹس کی فراہمی عمل میںلائی جائے گی۔انہوں نے دومنزلہ سے آگے والی عمارتوں میں حکومت کی جانب سے لفٹ کی سہولتیں بھی فراہم کرنے کاوعدہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ سوچھ حیدرآباد مہم کے دوران پرانے شہر کوترقی یافتہ بنانے کے لئے جاری کردہ احکامات پر عمل آواری کے لئے جنگی خطوط پر بجٹ کی اجرائی عمل میںلائی جائے گی۔ انہوں نے اندرون چوبیس گھنٹے حضرت عباس واٹر ریزروائر اور بیس سے پچیس کروڑ کی لاگت سے ڈرینج لائن کی تنصیب کا احکامات بذریعہ جی او جاری کرنے کا بھی اعلان کیا جس کی ایک کاپی ڈپٹی چیف منسٹر اور متعلقہ عوامی نمائندوں کو روانہ کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ غربت کا شکار تمام طبقات کے چہروں پر خوشی اور مسرت لانے کا کام کریگی ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا مقصدہی پسماندگی کاشکار طبقات کے ساتھ انصاف کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کی 750سالہ قدیم گنگاجمنی تہذیب کا احیاء ہی تلنگانہ حکومت کی اولین فریضہ ہے۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ کو امن اور بھائی چارہ والی ریاست بنانے میںعوامی تعاون کو ضروری قراردیا۔ انہوں نے شہریوں سے امن اور تلنگانہ کی قدیم تہذیبی روایتوں کو قائم رکھنے کی اپیل بھی کی۔ اس دوران مسٹر کے چندرشیکھر رائو نے دبیر پورہ کے سید صاحب کاباڑہ کی جگہ چالیس فلیٹس پر مشتمل عمارت کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔بعدازاں مسٹر کے چندرشیکھر رائو ریاستی وزراء اور عہدیداروں کے ہمراہ کرما گوڑہ کے پلی گڈہ سلم اور مہاجرین کیمپ کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر دوسو پچیس فلیٹ پر مشتمل عمارت تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔ وہاں سے انہوں نے دھوبی گھاٹ شمشان پہنچ کر مقامی عوام سے ملاقات کی اور دھوبی گھاٹ شمشان کے لئے دوسو کروڑ کے بجٹ کا اعلان کیا۔ اس دوران انہوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پرانے شہر کے قبرستان اور شمشان کو بھی لینڈ گرابرس نے نہیںچھوڑا۔ انہوں نے کہاکہ قبرستان اور شمشان پر قبضے لینڈگرابرس کی عادت بن گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت قبرستان اور شمشان پر قبضوں کو ہرگز برداشت نہیںکریگی۔ انہوں نے قبرستانوں اور شمشان کی زمین پر قبضے کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا بھی اعلان کیا۔ٹی آر ایس قائدین میرعنایت علی باقری‘ منور خان‘ اعظم علی خرم‘ خواجہ عارف الدین‘ راشد شریف‘ عبدالمقید چندہ‘ سمیر یمنی‘ ایم اے ذیشان کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں کارکنوں نے پارٹی سربراہ کے پرانے شہر میںوالہانہ استقبال میںکوئی کسر باقی نہیںرکھی۔