پرانا شہر بیدر میں سربراہی آب میں بے قاعدگی

حکومت اور عہدیداروں کا سوتیلا سلوک، عوامی احتجاج کا اندیشہ

بیدر۔/11اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سید منصوراحمد قادری انجینئر ورکن بلدیہ بیدر نے ڈپٹی کمشنر بیدر کے نام موسوم ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے اس بات کی شکایت کی ہے کہ بلدیہ بیدر کی جانب سے جو بنیادی سہولتیں دی جاتی ہیں ِ، ان میں سب سے اہم پانی ہے۔ حکومت کی جانب سے پانی کے لئے کروڑوں روپئے خرچ کئے جانے کے باوجود اس کی سربراہی کو سال بھر یقینی بنانے کے لئے کئی اسکیمات بنانے اور اس کی تکمیل کیلئے برسوں انتظار کرنے کے باوجود شہر کی عوام بالخصوص پرانے شہر کی عوام اس بنیادی سہولت سے محروم ہے۔ جب سے عوام کو 24X7گھنٹے پانی کی سربراہی کا خواب دکھایاجارہاہے۔ ہفتہ میں ایک بار بھی پانی سربراہ نہیں ہورہاہے۔ شہر کو پانی کی سپلائی کو جو قدیم ذریعہ تھا ،یعنی مانجرا ندی (جنواڑہ) اس کو تو ایک سازش کے تحت غیرکارکرد کردیاگیاہے۔ اب پورے شہر کو صرف نئی اسکیم سے جو ڑدیاگیا یعنی کارنجہ ڈیم سے پانی سربراہ کیاجارہاہے۔ 24X7اسکیم کافائدہ صرف نئے شہر اور ایکسٹنشن ایریا کے ساکنان کو مل رہاہے۔ وہاں پانی روزانہ سربراہ ہورہاہے۔ جبکہ پرانے شہر میں نہ تو 24X7اسکیم کا کام مکمل ہواہے اور نہ یہاں پہلے سے دیا جانے والا میونسپل واٹر (ریگولر ) وقت پر دیا جارہاہے۔ یہاں کے لوگ پوری طرح صرف منی واٹر سپلائی بورویلس اور باولیوں پر منحصر ہیں جو گرما میں سوکھ جاتی ہیںاور برسات میںبورویلس Collapsہوجاتی ہیں ۔اس تکلیف کا اظہار ارباب ِ مجاز سے کیاجاتا ہے توان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ۔عوامی منتخب نمائندے دیگر کام کے لئے آفیسرس پر برس کر اپنا کام نکال لیتے ہیں لیکن اس اہم مسئلہ پر بات کرنے کے لئے تیار نہیں۔ صدر مجلس بیدر نے ڈپٹی کمشنر سے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اس جانب توجہ دے ۔ KUIDFCاور CMCکے آفیسرس کا ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹہرانا اور تبادلہ ٔ خیال سن کر کان پک گئے ہیں۔ جناب منصورقادری نے ڈپٹی کمشنر سے اس بات کا بھی مطالبہ کیاہے کہ جب تک پرانے شہر کے ہر گھر تک 24X7کے کنکشن مکمل نہیں ہوجاتے اور Loopingکاکام مکمل نہیں ہوجاتا کہ نئے شہر میں سپلائی کیاجانے والا 24X7کاپانی بھی بندکردے کیونکہ تکلیف ہے تو سب کو ہے ورنہ یہ تو آفیسرس اور حکومت کا پرانے شہر کی عوام سے سوتیلا اورسلوک تصورہوگا جس کی وجہ سے عوام بغاوت بھی کرسکتی ہے۔